نئی دہلی24فروری: دہلی میں آج سے اسمبلی اجلاس شروع ہو گیا۔ اس درمیان ایوان میں حزب اختلاف کی قائد اور سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے بی جے پی حکومت پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ دفتر سے باباصاحب اور بھگت سنگھ کی تصویر ہٹا دی گئی ہے۔ عآپ نے اس عمل کے لیے بی جے پی کے تئیں سخت ناراضگی ظاہر کی ہے اور اسے دلت مخالف پارٹی قرار دیا ہے۔ آتشی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی کی دلت مخالف ذہنیت سبھی کو معلوم ہے۔ آج بی جے پی نے اپنی اصل ذہنیت کا ثبوت ملک کے سامنے رکھ دیا ہے۔ دہلی حکومت نے ہر دفتر میں بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصویر لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ تین ماہ قبل بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصویر لگائی گئی تھی۔ لیکن بی جے پی نے اسمبلی میں وزیر اعلیٰ دفتر سے بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصویر کو ہٹا دیا ہے۔ اس معاملے میں عآپ کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’دہلی کی نئی بی جے پی حکومت نے بابا صاحب کی تصویر ہٹا کر وزیر اعظم مودی جی کی تصویر لگا دی ہے۔ یہ درست نہیں ہے۔ اس سے بابا صاحب کے کروڑوں مریدوں کو ٹھیس پہنچی ہے۔ میری بی جے پی سے التجا ہے، آپ وزیر اعظم جی کی تصویر لگا لیجیے، لیکن بابا صاحب کی تصویر تو مت ہٹائیے۔ ان کی تصویر لگی رہنے دیجیے۔‘