نئی دہلی 5جولائی: دہلی میں پانی کے بحران، درختوں کی کٹائی اور اساتذہ کے تبادلے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اس کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے نے بی جے پی پر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی دہلی حکومت کے تمام اچھے کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ انہوں نے اسے بی جے پی ’کام روک مہم‘ قرار دیا ہے۔ گوپال رائے نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی ’کام روکو مہم‘ عروج پر پہنچ چکی ہے اور یہ بات نہ صرف دہلی بلکہ پورا ملک یہ جانتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے سرکاری سکولوں کی حالت ابتر ہے لیکن پوری دنیا میں دہلی کے سرکاری اسکولوں کی تعریف ہو رہی ہے۔ پہلے لوگ بڑی مجبوری میں اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں بھیجنے کے لیے تیار ہوتے تھے، مگر اب لوگوں کی سوچ تبدیل ہو گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے دہلی والوں کی سوچ کو 360 ڈگری تک تبدیل کر دیا ہے۔ عآپ کے لیڈر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے نہ صرف لوگوں کی سوچ بدلی ہے بلکہ سرکاری اسکولوں کو بھی پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر بنایا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب امریکی صدر اپنی اہلیہ کے ساتھ ہندوستان آئے تو ان کی اہلیہ نے دہلی کے سرکاری اسکولوں کو دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ آج تک اگر کوئی قومی صدر یا نمائندہ اس سے پہلے ہندوستان آیا ہے تو اس نے کبھی یہاں کا تعلیمی نظام کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں نے پورے ملک میں سرکاری اسکولوں کی حالت بدلنے کا نمونہ پیش کیا ہے۔ یہاں کے بچے ایک دو سال سے نہیں بلکہ کئی سالوں سے پرائیویٹ سکولوں کے بچوں سے زیادہ نمبر حاصل کر رہے ہیں لیکن اپنی ’کام روکو مہم‘کے تحت بی جے پی دہلی کے افسران پر دباؤ ڈال کر اور انہیں ذہنی طور پر پریشان کر کے دہلی کے تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔