لکھنؤ6مارچ: اتر پردیش کی جونپور لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ رہ چکے جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری دھننجے سنگھ کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے منگل کو انہیں اغوا اور جبری وصولی کے ایک معاملے میں مجرم قرار دیا تھا۔ اس کے بعد اسے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ خیال رہے کہ دھننجے سنگھ آئندہ لوک سبھا انتخابات کی تیاری کر رہے تھے۔ معلومات کے مطابق، 10 مئی 2020 کو مظفر نگر کے رہنے والے نمامی گنگا کے پروجیکٹ مینیجر ابھینو سنگھل نے دھننجے سنگھ اور اس کے ساتھی وکرم کے خلاف جونپور کے لائن بازار تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں ان پر اغوا اور بھتہ طلب کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ پولیس کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ وکرم نے ابھینو سنگھل کو اغوا کیا تھا اور اسے سابق ایم پی کی رہائش گاہ پر لے گیا تھا۔ دھننجے سنگھ پستول لے کر وہاں آیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور کم کوالٹی کا سامان فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ انکار پر اسے دھمکیاں دے کر بھتہ مانگا گیا۔ اس شکایت کی بنیاد پر پولیس نے دھننجے سنگھ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔ تاہم بعد میں انہیں عدالت سے ضمانت مل گئی۔ دھننجے سنگھ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں قسمت آزمانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
اس بات کی تصدیق انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ کے ذریعے کی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے کے بعد دھننجے سنگھ کا ردعمل دیکھا گیا۔ بی جے پی نے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ کرپا شنکر سنگھ کو جونپور لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔ اس کے بعد دھننجے سنگھ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’دوستو! تیار رہو، ہدف صرف ایک لوک سبھا 73، جونپور ہے۔‘‘ اس کے ساتھ انہوں نے اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ‘جیتے گا جونپور – جیتیں گے ہم‘۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ وہ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کے نشان پر الیکشن لڑیں گے یا آزاد امیدوار کے طور پر۔