بھوپال:5اپریل:23 رمضان المبارک صبح سحری کے وقت خبرموصول ہوئی تھی کہحضرت مولانا اسماعیل صاحب بھوٹا نور اللہ مرقدہ آئی سی یو میں زیر علاج ہیں اور بے ہوشی کا عالم طاری ہے، جوں جوں سورج ڈھلتا گیا، نئی خبر کی فکر ہوتی رہی پھر بس کیا ہوا وہی ہوا جس کا خدشہ تھا۔بہرحال حضرت عالم نا پائیدار سے عالم آخرت کی جانب کوچ کرگئے ،أنا لله وانا اليہ راجعون۔ان کی فات پر دارالعلوم زکریا کے ناظم ومہتمم صاحبان گہرے رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے مولاناموصوف کے لئے ایصال ثواب کااہتمام کیا اوران کے اوصاف بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ دارالعلوم زکریاعباس نگرکے بانی اورمیرے والد محترم حضرت مولانا شمس الدین آفریدیؒ کے مولاناموصوف بہت ہی قریب تھے،جب بھی وہ بھوپال تشریف لاتے ،دارالعلوم زکریاضرورآتے، وہی عقیدت مفتی محفوظ آفرید ی قاسمی اوران کے بھائیوں سے ہے۔آپ سے جب بھی ملاقات ہوتی توآپ بڑی شفقت کامعاملہ فرماتے، آپ کی شخصیت کاخلوص، اخلاق کی پاکیزگی ، کردار کی سادگی ،بالخصوص علماء اوربالعموم عوام الناس کے لئے ایک روشن مثال تھے۔ آپ کی دینی وعلمی خدمات قابل تعریف اورآبِ زر سے لکھنے کے قابل ہیں۔ بہرحال مولاناموصوف کی رحلت عالم اسلام کے لئے بڑا خسارہ ہے۔ ہم سب بارگاہ ایزدی میں دعاگوہیں کہ اللہ رب العزت ان کانعم البدل امت عطافرمائے۔آمین۔