جے پور23جنوری: راجستھان کے کوٹہ شہر میں طلبا کی خودکشی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ روز بہ روز خودکشی کے معاملوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بدھ (22 جنوری) کو گجرات کی ایک نیٹ طالبہ اور جے ای ای کی کوچنگ کرنے والے آسام کے طالب علم نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ ایک ہی روز میں 2 طلبا کی موت سے لوگوں کو کافی صدمہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’کوٹہ راجستھان میں ایک ہی روز 2 بچوں کی خودکشی کی خبر انتہائی خوفناک اور دل دہلانے والی ہے۔‘‘ وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’یہاں 3 ہفتے کے اندر 5 طالب علموں نے خودکشی کی ہے، یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔‘‘ علاوہ ازیں پرینکا گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھتی ہیں کہ ’’یہ وقت تعلیمی اداروں، سرپرستوں اور حکومتوں کو مل کر سوچنے اور خود احتسابی کا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ کیا ہمارے بچوں پر اس قدر دباؤ ہے کہ وہ اسے سنبھال نہیں پاتے، یا پورا ماحول ان کے لیے سازگار نہیں ہے؟‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’حکومت کو اس سمت میں ٹھوس قدم اٹھانا چاہیے۔ بچوں کی نفسیات، تعلیم کے طریقوں اور ماحول کے متعلق گہرائی سے مطالعہ ہونا چاہیے اور ضروری اصلاحی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ بدھ کو جن 2 طالب علموں نے خودکشی کی تھی اس میں ایک گجرات کے احمد آباد کی رہنے والی آصفہ شیخ تھی۔ نیٹ کی طالبہ آصفہ جواہر نگر علاقہ میں ایک کرایہ کے مکان میں رہتی تھی۔