نئی دہلی/ گوہاٹی، 25، ستمبر(یو این آئی) آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و سابق رکن پارلیمنٹ اور جمعیۃ علماء صوبہ آسام کے صدر مولانا بدرالدین اجمل نے ہیمنت بسوا سرما کی سربراہی والی آسام حکومت کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ہٹ دھرم قرار دیا ہے جو مسلمانوں کے گھروں کو کو مسمار کرنے اور ان کو بے گھر کرنے پر تُلی ہے۔آج یہاں جاری ایک ریلیز کے مطابق انہوں نے کہاکہ یہ حکومت اس کے لئے گوہاٹی ہائی کورٹ کے حکم کی دھجیاں اڑانے میں بھی جھجھک محسوس نہیں کر رہی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آسام سرکار کے سربراہ مسٹر ہیمنت بسوا سرما اپنے آپ کو تانا شاہ سمجھنے لگے ہیں جس کے لئے اِس جمہوری ملک کا قانون اور عدالت کا حکم کوئی حیثیت نہیں رکھتا ہے، اسلئے ایسے شخص کو حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، اسے فوری طور پر بر خاست کیا جانا چاہئے۔مولانا اجمل نے یہ باتیں اس پس منظر میں کہی ہیں کہ آسام سرکار مسلسل مسلمانوں کی اکثریت آبادی والے گاؤں سے انخلا کرکے لوگوں کو بے گھر کر رہی ہے اگرچہ اس کی زد میں کچھ غیر مسلم گھر بھی آرہے ہیں مگر حقیقت یہی ہے کہ سرکار مسلم اکثریتی گاؤں کو انخلاکے نام پر نشانہ بنارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بے گھر لوگوں کو گھر مہیا کرائے مگر آسام سرکار غریبوں کے گھروں کو بغیر کوئی متبادل فراہم کئے ہوئے مسمار کرکے بے گھر کرنے میں مصروف ہے اور وہ اس پر فخر محسوس کرتی ہے جو شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظلوموں کی آہ نے بڑے بڑے تانا شاہوں کی نیا ڈبو ئی ہے،اسلئے اس سرکار کا بھی خاتمہ ہوگا اور ظالم اپنی سزا ضرور بھگتے گا۔مولانا نے کہا کہ کامروپ ضلع کے سوناپور گاؤں میں بے دخلی کے خلاف احتجاج کرنے والے دو مسلم نوجوانوں کے پولس فائرنگ میں ہلاک ہونے کا معاملہ سب کے سامنے ہے۔ مگر سرکار اپنی ہٹ دھرمی سے باز آنے کا نام نہیں لے رہی ہے چنانچہ اب سرکار نے گوالپارا ضلع کے لکھی پور سرکل میں واقع بندرماتھا گاؤں جہاں تقریبا دوہزار لوگوں پر مشتل آبادی ہے، اسی طرح اشوڈوبی گاؤں جہاں تقریبا سات ہزار لوگوں پر مشتمل آبادی ہے، ان سب لوگوں کو نوٹس بھیج کرحکم دیاہے کہ تمام لوگ گھر اور گاؤں خالی کر دیں ورنہ ان سب کے گھر کو مسمار کردیا جائے گا۔