واشنگٹن، 7 ستمبر (یو این آئی) ٹاپ سیڈ جننک سنر جمعہ کو یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے اطالوی کھلاڑی بن گئے جبکہ ٹیلر فرٹز نے پانچ سیٹ کے سخت مقابلے کے بعد فائنل میں اپنی جگہ پکی کی۔سنر نے برطانوی ابھرتے ہوئے اسٹار جیک ڈریپر کو سیدھے سیٹوں میں 7-5، 7-6(3)، 6-2 سے شکست دی۔میچ کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل میچ تھا۔ میں صرف ذہنی طور پر وہاں رہنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ڈریپر کو شکست دینا آسان نہیں تھا۔ اگر سنر فائنل جیت جاتے ہیں تو وہ ایک ہی سیزن میں آسٹریلین اوپن اور یو ایس اوپن دونوں جیتنے والے تاریخ کے چوتھے مرد کھلاڑی بن جائیں گے۔ دوسرے سیمی فائنل میں 12ویں سیڈ فرٹز نے ساتھی امریکی فرانسس ٹیافو کو سنسنی خیز مقابلے میں 4-6، 7-5، 4-6، 6-4، 6-1 سے شکست دی۔ اس کے لیے انہوں نے تین گھنٹے 18 منٹ تک جدوجہد کی اور واپسی کی۔ وہ 2006 کے بعد یو ایس اوپن کے مردوں کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے مقامی کھلاڑی تھے۔ فرٹز نے اپنے خوشی کے آنسوؤں کے ساتھ کہا کہ “یہی وجہ ہے کہ میں بہت محنت کرتا ہوں،میں یو ایس اوپن کے فائنل میں ہوں، یہ ایک خواب ہے اور میں اسے پورا کرنے جا رہا ہوں۔خواتین کے ڈبلز فائنل میں چین کی تجربہ کار ژانگ شوائی اور ان کی فرانسیسی جوڑی دار کرسٹینا ملاڈینوک کو ساتویں سیڈ لیوڈمیلا کیچینوک اور جیلینا اوسٹاپینکو سے 6-4، 6-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔زانگ نے کہا کہ کیکی کے بغیر، میں یقینی طور پر آج سینٹرل کورٹ میں کھڑا نہیں ہوتا، میں کیچینوک اور جیلینا کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، آپ کی کارکردگی اس ٹرافی کی مستحق ہے۔