کنگسٹاؤن، 15 جون (یو این آئی) ٹی 20 ورلڈ کپ کا ایک اور اپ سیٹ ہفتہ کو اس وقت ٹل گیا جب نیپال نے پورے میچ پر اپنی گرفت کے باوجود آخری گیند پر تجربہ کار جنوبی افریقہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
آئی سی سی مردوں کے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں جنوبی افریقہ نے نیپال کو ایک رن سے شکست دے کر سنسنی خیز جیت حاصل کی ہے۔نیپال ایک تاریخی جیت کے بہت قریب پہنچ گیا تھا، لیکن جنوبی افریقہ کو تبریز شمسی کے ایک اہم ڈبل وکٹ والے اوور اور اوٹنیل بارٹ مین کی بہترین گیندبازی سے جیت حاصل ہوئی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے 31ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نیپال کو جیت کے لیے 116 رنز کا ہدف دیا۔ نیپال کی جانب سے کشال بھرٹیل نے چار اور دیپندر سنگھ نے تین وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے جواب میں نیپال کی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر صرف 114 رنز بنا سکی۔ جنوبی افریقی گیندباز تبریز شمسی نے چار وکٹیں حاصل کیں۔نیپال کے کپتان روہت پوڈیل نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ریزا ہینڈرکس اور کوئنٹن ڈی کاک نے ٹیم کو تیز شروعات دلائی، لیکن چوتھے اوور میں ڈی کاک 10 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔
جنوبی افریقہ نے پہلے پاور پلے میں ایک وکٹ کے نقصان پر 38 رنز بنائے۔ نیپال نے درمیانی اوورز میں کسی ہوئی گیند بازی کی اور بڑے شاٹ کھیلنے کے لئے بے چین کپتان ایڈن مارکرم کو بھرٹیل نے 15 کے ذاتی اسکور پر آؤٹ کر کے پویلین کی راہ دکھائی۔جنوبی افریقہ کے بلے باز درمیانی اوورز میں نیپال کی باؤلنگ کے خلاف بڑے شاٹس نہیں لگا سکے۔ درمیانی اوورز میں 42 رنز بنے اور دو وکٹ گرے۔ ہینرک کلاسن تین رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ ریزا ہینڈرکس نے ایک سرے کو سنبھالے رکھا۔ انہیں ڈیتھ اوورز میں تھوڑی دیر کے لیے ٹرسٹن اسٹبس کا ساتھ ملا۔ ڈیتھ اوور کا مقابلہ حالانکہ نیپال ٹٰم نے جیتا۔ جنوبی افریقہ نے ڈیتھ اوورزمیں کل 35 رن بنائے اور 4 وکٹیں گنوائیں۔ ہینڈرکس نے سب سے زیادہ 43 رنز کی اننگ کھیلی۔
نیپال کے لیے کشال بھرٹیل نے چار اوورز میں صرف 19 رنز دے کر چار وکٹ چٹکائے۔ جبکہ دیپندر سنگھ ایری نے چار اوورز میں 21 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کاتعاقب کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کی درست باؤلنگ کی وجہ سے نیپال کی شروعات سست رہی۔ نیپال نے پہلے پاور پلے میں بغیر کوئی وکٹ کھوئے 32 رنز بنائے۔ آصف شیخ اور کشل بھرٹیل کے درمیان پہلے وکٹ کے لیے 35 رنز کی شراکت ہوئی۔
کشل بھرٹیل 13 رنز بنانے کے بعد تبریز شمسی کا شکار بنے۔ کپتان روہت پوڈیل کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔ درمیانی اوورز میں نیپال نے 59 رنز بنائے اور تین وکٹیں گنوائیں۔ تبریز شمسی نے ایک ہی اوور میں دو وکٹ لئے۔ جو نیپال کے لیے مہلک ثابت ہوا اور ٹیم کو واپسی کرائی۔ شمسی نے پہلے سیٹ بلے باز آصف شیخ کو 42 کے ذاتی اسکور پر آؤٹ کیا اور پھر دیپندر سنگھ ایری کا وکٹ حاصل کیا۔ نیپال کو آخری دو اوورز میں جیت کے لیے 16 رنز درکار تھے۔ نیپال کی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر صرف 114 رنز بنا سکی اور اسے ایک رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔تبریز شمسی نے جنوبی افریقہ کی اس جیت میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے چار اہم وکٹیں حاصل کیں۔ ایک موقع پر، نیپال کو صرف 18 گیندوں پر 18 رنز درکار تھے، جب شمسی نے اپنے اسپیل کے آخری اوور میں صرف دو کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔ اس اوور کے بعد نیپالی ٹیم دباؤ میں آگئی۔
116 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے، نیپال کی ٹیم کافی آسان طریقے سے بلے بازی کر رہی تھی۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے دوسری اننگ میں بلے بازی آسان ہو گئی ہے۔ پہلے اسپیل میں دو جھٹکنے والے شمسی کو بقیہ گیند بازوں کا ساتھ نہیں ملا لیکن دوسری کوشش میں وہ کامیاب ہوگئے۔
18ویں اوور کے آغاز سے قبل نیپال نے صرف تین وکٹیں گنوائی تھیں اور اس کی ٹیم 100 رنز کے قریب تھی لیکن شمسی نے اپنی اسپن گیندبازی سے بلے بازوں کو چاروں خانے چت کردیا اور صرف دو رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔میچ کے آخری اوور میں بھی نیپال کو میچ ڈرا کرنے کا موقع تھا۔ ایک گیند پر دو رنز درکار تھے اور ایک رن لینے کی کوشش میں نان اسٹرائیکر اینڈ پر گلشن جھا نے بڑی غلطی کردی۔ وہ تقریباً کریز پر پہنچ گئے تھے لیکن زیادہ پراعتماد ہونے کی وجہ سے وہ رن آؤٹ ہو گئے۔