نئی دہلی 28دسمبر:ہندوستان کے کئی علاقوں میں شدید سردی محسوس کی جا رہی ہے۔ سیاحوں نے پہاڑوں کی طرف رخ بھی کر دیا ہے اور جموں و کشمیر میں سیزن کی پہلی برف باری نے نظارہ کو انتہائی خوبصورت بنا دیا ہے۔ حالانکہ وادیٔ کشمیر میں جمعہ کی دوپہر سے شروع ہوئی اس برف باری نے معمولات زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔ جمعہ کی دوپہر کے بعد شروع ہوئی برف باری ہفتہ کے روز بھی جاری رہی اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ سڑک سے لے کر ہوائی سفر تک سبھی متاثر ہوئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس برف باری نے کشمیر پہنچے سیاحوں کے چہرے پر مسکان بکھیر دی ہے، لیکن انھیں بھی کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جمعہ کی دوپہر شروع ہوئی برف باری کے بعد ہی پہاڑی علاقوں کے راستوں پر پھسلن کی وجہ سے سیاح جگہ جگہ پھنس گئے ہیں۔ انھیں محفوظ مقامات پر پناہ تلاش کرنی پڑی ہے۔ اس مشکل میں سیاحوں کو مقامی لوگوں کا بھرپور ساتھ ملا ہے۔ سیاحوں کو قریبی مساجد میں بھی پناہ ملی ہے جس سے انھیں آسانیاں میسر ہوئی ہیں۔ پنجاب کے کچھ سیاح برف باری کے دوران گڑ علاقے میں پھنس گئے تھے، جس کے بعد انھیں وہیں رات گزارنی پڑی۔ سیاحوں نے گڑ کی مسجد کے حمام میں رات گزاری۔ سیاحوں نے بعد میں مسجد انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ایک سیاح نے مقامی باشندہ کے گھر پر رات گزاری، جس کے بعد انھوں نے کہا کہ اس کنبہ سے ہمارا الگ رشتہبن چکا ہے، جسے پوری زندگی وہ نبھائیں گے۔