بھوپال: 27؍جنوری: (پریس ریلیز)بروز اتوار جمعیت علما ٕ ضلع بھوپال کے دفتر و جامعہ حفظ القرآن چندن نگر بھانپور بھوپال اور لٹل اسماعیل پبلک اسکول میں 76 واں جشن جمہوریہ قومی پرچم کشائی کر کے زور شور سے منایا گیا، جس میں جامعہ اور جامعہ کے تحت اسماعیل پبلک اسکول کے طلبہ نے یوم جمہوریہ کے عنوان سے نظمیں،ترانے اور تقاریر پیش کیں، اس موقعہ پر پروگرام میں تشریف لائے سماجی خدمتگار جناب ٹی آر گہلوت جی نے جمہوریت اور سیکولرزم کے تعلق سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ آج کے ہی دن اس ملک کو جمہوری ملک قرار دیا گیا تھا، جس میں اس ملک کے تمام مذاہب کے باشندوں کو یکساں حقوق دیے گئے تھے اور ہر ایک کو اپنے مذہب پر چلنے کی مکمل آزادی دی گئی تھی، لیکن کچھ سالوں سے فرقہ پرست عناصر نے اس ملک کی گنگ و جمنی تہذیب کو تار تار کر دیا ہے، لیکن میں پورے دعوے سے کہتا ہوں کہ ہم سیکولر مزاج کے لوگ ایسا ہونے نہیں دیں گے، اسکے لئے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، اس مناسبت پر جمعیت علما ٕ ضلع بھوپال کے صدر و ناظم جامعہ حافظ محمد اسمعیل بیگ نے اپنے کلیدی خطاب میں فرمایا کہ ہمارا ملک ہندوستان ایک جمہوری اقدار کی پاسبانی کرنے والا ملک ہے، گنگ و جمنی تہذیب اور کثرت میں وحدت کا علمبردار ہے، آپسی بھائی چارہ و اتحاد و اتفاق اور بین المذاہب ہم آہنگی کا شاہکار ہے، محبت و اخوت اور مذہبی رواداری اس ملک کی شان ہے، جب اس ملک پر من کے کالے اور تن کے گوروں کا ظالمانہ تسلط ہوا تو بالخصوص مسلم مجاہدین و علما ٕ اور بالعموم تمام مذاہب کے لوگوں نے شانہ بشانہ سرفروشانہ قربانیاں دیکر اپنے خون پسینہ سے اس کی آبیاری کرتے ہوے انگریزوں کے تسلط سے آزاد کروانے اور پھر جمہوری اقدار پر اس ملک کو استحکام بخشنے میں بڑا کردار ادا ٕ کیا ہے، لیکن ابھی کچھ عرصہ سے کچھ فرقہ پرست عناصر نے ملک اور ملک کے جمہوری قوانین پر اپنی بالادستی قائم کرنے کے لئے ایوان جمہوریت کو لرزہ کر دیا ہے، نفرت کا ایک بازار گرم کر دیا ہے، مسجد اور مندر کے نام پر پورے ملک کو فرقہ پرستی اور تعصب کے گڑھے میں ڈھکیل دیا ہے، لیکن مجھے آج بھی پوری امید ہے کہ جس طرح پہلے اس ملک کے باشندوں نے ایک ساتھ ملکر قربانیاں دیکر انگریزوں کے ظلم و استبداد سے اس ملک کو آزاد کروایا تھا آج بھی کاندھا سے کاندھا ملا کر فرقہ پرست طاقتوں اور شر پسند و نفرت انگیز عناصر کے چنگل سے اس ملک کو دوبارہ آزاد کروانے میں ہر ممکن قربانی دینے کو تیار ہیں، بس ضرورت ہے نفرت و تعصب کی دیواروں کو منہدم کرنے کی، اور الحمد للہ جمعیت علما ٕ ہند اس کام کو پورے ملک میں سدبھاپنا کے منچ سے بھر پور جد و جہد سے انجام دے رہی ہے، اور اپنی اس کاوش میں کافی حد تک کامیابی سے بھی ہمکنار ہے، چنانچہ ہمیں بھی اس کاوش و جد و جہد میں اپنی پوری تندہی کے ساتھ شریک ہونا ہے تاکہ ہمارا ملک اپنا جمہوری اقدار کا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کر کے عالم کے نقشہ پر تابندہ و سرخ رو ہو جائے۔اس موقعہ پر جامعہ کے تمام اساتذہ و ملازمین اور جامعہ کے زیر نگرانی چلنے والے اسلامک اسکول کے تمام طلبہ و ٹیچرس اور جمعیت علما ٕ ضلع بھوپال کے جملہ کارکنان اور بڑی تعداد میں مقامی لوگ شریک تھے۔