ریاست کی سڑکیں دنیا میں ملک کا وقار بڑھا رہی ہیں – وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو،سڑکوں کی تعمیر سے ریاست ترقی کرے گی،اسمارٹ شہروں کے ساتھ اسمارٹ ولیج بنا کر ہندوستان خود کفیل ہوگا
بھوپال:30؍جنوری:مرکزی وزیر سڑک اور ٹرانسپورٹ مسٹر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ جبل پور مدھیہ پردیش کی ترقی کا انجن ہے۔ یہ سیاحت کے نقطہ نظر سے اہم ہے۔ نیز تعلیمی میدان میں جبل پور کا نام پورے ملک میں جانا جاتا ہے۔ حکومت جبل پور میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر اور سماجی، ثقافتی اور اقتصادی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔مسٹر گڈکری جبل پور کے ویٹرنری کالج گراؤنڈ میں نیشنل ہائی وے کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ا فتتاحی پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔مرکزی وزیر مسٹر گڈکری نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر سے صنعتوں کی ترقی ہوتی ہے۔ سیاحت میں اضافہ ہوتا ہے۔ زرعی برآمدات میں اضافہ ہوتا ہے اور اس طرح سڑکیں ریاست کی ترقی کا محور بنتی ہیں۔مرکزی وزیر مسٹرگڈکری نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کا خود کفیل ہندوستان کا وژن، دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت اور 5 ٹریلین کی معیشت بنانے کا مقصد گاؤں اور کسانوں کی ترقی سے براہ راست جڑا ہوا ہے۔ اسمارٹ شہروں کے ساتھ اسمارٹ گاؤں بنا کر خود انحصار ہندوستان بنایا جائے گا۔مرکزی وزیر مسٹر گڈکری نے کہا کہ ریاست میں قومی شاہراہ اور رنگ روڈ کی تعمیر کے دوران زمین سے کھودی گئی مٹی اور کیچڑ کی جگہ پانی ذخیرہ کرنے کے ٹینک اور تالاب بنائے جاسکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف پانی کی بچت ہوگی بلکہ کسانوں کو آبپاشی کے لیے بھی پانی فراہم ہوگا۔ اگر ہر گاؤں کی 75% زمین سیراب ہو جائے تو کسان اور گاؤں خوشحال ہوں گے اور کسانوں کی آمدنی بڑھے گی۔مرکزی وزیر مسٹر گڈکری نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے کسان انن داتا سے آگے بڑھ کر گرین ہائیڈروجن، بایو ایوی ایشن فیول، بایو سی این جی اور بائیو ایل این جی کی تیاری کے لیے کام کرکے توانائی فراہم کرنے والے بن سکتے ہیں۔ زرعی طور پر پیدا ہونے والے بایوماس کو توانائی کی فصلوں میں تبدیل کریں۔ پانی پت میں انڈین آئل کے بٹومین پلانٹ کی مثال دیتے ہوئے مرکزی وزیر مسٹر گڈکری نے کہا کہ ریاست میں 1 لاکھ لیٹر ایتھنول، 1.5 ٹن بٹومین اور 75 ہزار ٹن ہوابازی ایندھن پیدا ہوتا ہے۔ اس پروڈکٹ کو ہوائی جہاز کے ایندھن کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے پائیدار ایوی ایشن فیول کہا گیا ہے۔ دو سال قبل 26 جنوری کے ایونٹ میں لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں میں بایو فیول کا استعمال کیا گیا تھا۔
مرکزی وزیر مسٹر گڈکری نے کہا کہ میتھانول کوئلے سے بنایا جاتا ہے۔ بنگلورو میں ڈیزل میں 15 فیصد میتھانول ملا کر 25 بسیں چلانے کا تجربہ کامیاب رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں کوئلے کے وافر ذخائر موجود ہیں۔ میتھانول کی قیمت 22 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 93 روپے فی لیٹر ہے۔ اس طرح میتھانول ڈیزل سے سستا ایندھن ہے۔ کوئلے کی کانوں میں میتھانول پر چلنے والی مشینیں اور ٹرک استعمال کریں۔ ان تمام چیزوں سے ملک میں فوسل فیول کی درآمد میں کمی آئے گی۔ ڈیزل اور پیٹرول کے استعمال سے پیدا ہونے والی آلودگی میں کمی آئے گی۔ مدھیہ پردیش میں اس طرح کے تجربات کرنے اور اس سمت میں رہنما بننے کی صلاحیت ہے۔ ملک کے کسان ملک کے لیے توانائی پیدا کریں گے اور ملک انرجی امپورٹر نہیں بلکہ انرجی ایکسپورٹر بن جائے گا۔مدھیہ پردیش میں فصلوں اور پھلوں سمیت زرعی مصنوعات وافر مقدار میں پیدا ہوتی ہیں۔ نیشنل ہائی وے اور رنگ روڈ سے ملحقہ سرکاری اراضی پر پری کولنگ پلانٹ، کولڈ اسٹوریج اور لاجسٹک پارک وغیرہ تیار کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے ریاست کی سبزیاں، پھل اور دیگر مصنوعات دنیا کے دیگر ممالک تک پہنچیں گی۔ اس سے کسانوں کو ان کی فصلوں کی صحیح قیمت ملے گی اور علاقے کی ترقی ہوگی۔ مرکزی وزیر مسٹر گڈکری نے بھی ریاست کی ترقی میں اپنی وزارت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹرنریندر مودی کی قیادت میں ریاست کی سڑکیں دنیا میں ملک کا وقار بڑھا رہی ہیں۔ پہلے ریاست میں سڑکوں پر گڑھے ہوا کرتے تھے لیکن اب ملک اور ریاست کی سڑکیں آسان اور تیز آمدورفت کا نیا باب لکھ رہی ہیں۔ سال 2013-14 تک ملک میں صرف ایک ہزار کلومیٹر سڑکیں تھیں۔ جو 10 سالوں میں بڑھ کر 1 لاکھ 61 ہزار کلومیٹر ہو گئی ہیں۔ سڑک کی تعمیر کی رفتار 11.6 کلو میٹر یومیہ سے بڑھ کر اب 29.6 کلومیٹر ہو گئی ہے۔