ابوظہبی: ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے تجارت اور سرمایہ کاری، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، فنٹیک، توانائی، بنیادی ڈھانچہ، ثقافت اور عوام کے درمیان تعلقات سمیت تمام شعبوں میں تعاون کے لیے ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری پر منگل کو نو معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ ان معاہدوں کے دستاویزات کا تبادلہ وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کی موجودگی میں ہوا۔ وزیر اعظم مودی متحدہ عرب امارات اور قطر کے اپنے تین روزہ دورے کے پہلے مرحلے میں آج ابوظہبی پہنچے جہاں صدر نے مسٹر مودی کا ہوائی اڈے پر خصوصی اور گرمجوشی سے استقبال کیا۔ اس کے بعد مسٹر مودی کو متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے مشترکہ دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پہلے نجی اور پھر وفود کی سطح پر بات چیت کی۔ انہوں نے دوطرفہ شراکت داری کا جائزہ لیا اور تعاون کے نئے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، فن ٹیک، توانائی، بنیادی ڈھانچہ، ثقافت اور لوگوں کے درمیان تعلقات سمیت تمام شعبوں میں ہندوستان-یو اے ای جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے کا خیرمقدم کیا۔ بات چیت میں علاقائی اور عالمی مسائل بھی شامل تھے۔ قبل ازیں، وزیر اعظم مودی نے یو اے ای اور قطر کے دورے ہر روانہ ہونے سے قبل اپنے بیان میں کہا، ’’میں 13 سے 14 فروری تک سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات اور 14 -15 فروری تک قطر جا رہا ہوں۔ یہ 2014 کے بعد سے میرا متحدہ عرب امارات کا ساتواں اور قطر کا دوسرا دورہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں کے دوران، تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، خوراک اور توانائی کی سیکوریٹی اور تعلیم جیسے متنوع شعبوں میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارا تعاون کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ ہمارا ثقافتی اور عوام سے عوام کا رابطہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’دورے کے دوران میں ابوظہبی میں پہلے ہندو مندر کا بھی افتتاح کروں گا۔ بی اے پی ایس مندر ہم آہنگی، امن اور رواداری کی اقدار کے لیے ایک لازوال خراج عقیدت ہوگا، جس کا ہندوستان اور متحدہ عرب امارات دونوں اشتراک کرتے ہیں۔ میں ابوظہبی میں ایک خصوصی تقریب میں متحدہ عرب امارات کے تمام امارات کے ہندوستانی برادری کے ارکان سے خطاب کروں گا۔