نئی دہلی، 6 جولائی (یو این آئی) جئے سمہا یقینی طور پر ہندوستان کے ان کرکٹرز میں سے ایک ہیں جن کی ہر کوئی کھلاڑی نقل کرنا چاہتا تھا۔ ان کا شمار ہندوستان کے سب سے اسٹائلش کھلاڑیوں میں ہوتا تھا ۔وہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سب سے اسٹائلش بلے بازکا درجہ رکھتے تھے۔
اونچے شاٹ کھیلنے والے اپنی نسل کے وہ پہلےکھلاڑی تھے۔ سابق ہندوستانی اسٹار کرکٹر ایم ایل جئے سمہادائیں ہاتھ سے بلے بازی کرتے تھے اور رائٹ آر م آف بریک گیند بازی بھی کرتے تھے۔وہ اپنی درست ٹائمنگ، آزاد بلے بازی اور بے عیب بیک فٹ سوئنگ اور ہر سمت میں اسٹروک کھیلنے کے لیے جانے جاتے تھے۔ فٹ ورک پر کھیل کر انہوں نے مثالی بلے بازی پیش کی۔ ان کی بلے بازی پر اس وقت کے مایہ ناز بلے باز بھی ان کی بلے بازی کی ستائش کرتے تھے ان کو اس بات کا ملال تھا کہ ایسا بہترین بلے بازہماری ٹیم کا حصہ کیوں نہیں ہے۔جئے سمہا کو ملک کا سب سے ذہین کرکٹ کے دماغ والا کھلاڑی بھی کہا جاتا تھا۔ جئےسمہا حیدرآباد کے سب سے کامیاب کپتانوں میں سے ایک تھے، بدقسمتی سے حیدرآباد کبھی بھی ان کی کپتانی میں رنجی ٹرافی ٹورنامنٹ نہیں جیت سکا۔ بحیثیت کپتان جئے کے قد کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مایہ ناز کھلاڑی منصور علی خان پٹودی حیدرآباد کے لیے ان کی کپتانی میں کھیلے جب کہ جئے سمہا ہندوستان کے نواب کے ماتحت کھیلے۔جئے سمہا جنہیں ایک پوسٹر بوائے کے طو ر پر دیکھا جاتا تھا، کرکٹ کے ہیرو بھی کہے جاتے تھے۔
حیدرآباد کے عظیم بلے باز جو میدان کے اندر اور باہر لڑکوں جیسی خوبصورتی اور دلکش انداز کے لیے مشہور تھے۔ لڑکوں جیسا حسن، منفرد چال، ٹریڈ مارک ریشمی قمیض اور اسکارف، کلائی میں بٹن والی آستینیں، کالر اوپرکئے ہوئے اس نوجوان کھلاڑی نے میدان اور میدان کے باہر سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی۔