موتیہاری5جنوری: بہار اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر شدید ذاتی حملہ کرتے ہوئے ان کی صحت کی خراب حالت کا حوالہ دیا اور انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے دستبردار ہونے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے نتیش کمار کی حکومت کو ’جھوٹ کی یاترا‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ اب فیصلہ سازی کی حالت میں نہیں ہیں اور ریٹائرڈ افسران کے ساتھ حکومت چلا رہے ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ نتیش کمار اب تھک چکے ہیں اور حکومت پر کچھ لوگ دہلی سے اور کچھ بہار میں قابض ہیں جو صرف اپنے فائدے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار راشٹریہ جنتا دل میں واپس آئیں گے، اس پر کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے لالو پرساد یادو کے مزاحیہ انداز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا والے افواہیں پھیلاتے رہتے ہیں جبکہ لالو جی نے صحافی کے سوال پر صرف مذاق کیا تھا۔ انہوں نے بی پی ایس سی کے مظاہرین کے ساتھ پولیس کے رویے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب طلبہ پر لاٹھی چارج ہوا، تب کچھ لوگ خاموش تھے اور اب سیاسی فوائد کے لیے سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسمبلی میں مظاہرین کے حق میں آواز بلند کی اور وزیر اعلیٰ کو خطوط بھی لکھے، لیکن حکومت نے ان کے مطالبات کو دبانے کی کوشش کی۔ انہوں نے طلبہ کو یقین دلایا کہ انصاف ملنے تک وہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ جن سوراج کے بانی پرشانت کشور کے انشن پر تنقید کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ یہ صرف ایک اداکاری ہے۔ انہوں نے وینٹی وین کے استعمال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر یہ سہولت اداکاروں اور اداکاراؤں کے لیے ہوتی ہے۔