مدھیہ پردیش کی ابھرتی ہوئی شاعرہ محترمہ سنگیتا شریواستو سمن، جن کی کتاب ’’ایک لڑکی بچا کے رکھی ھے‘‘ یہ کتاب پڑھنے کا موقع ملا تو میں نے جو محسوس کیا اسے قلم بند کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ! محترمہ ہندی کی شاعرہ ہیں اور انکی کتاب اردو میں منظر عام پر آئی ھے ! جو قابل فخر اور گنگا جمنی تہذیب کی ایک مثال ھے !جو ہمارے ملک میں قومی ایکتا کو بھی مضبوط کرنے کام کریگی !انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ ہندی میری ماں ھے تو اردو میری موسی ھے !انکی شاعری میں ایک نیا انداز ھے ! بہت دلکش اور سلیس زبان کا استعمال کرتی ہیں انکی شاعری عموماً ان کے خودی تجربات، جذبات اور زندگی کی حقائق پر مبنی ہے۔ وہ اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو شاعری کے ذریعے اظہار کرنے کا فن جانتی ہیں۔محترمہ نے صداقتوں اور سچائیوں کا ترجمان بنا کر تحریر کو پیش کیا ھے !جس میں ان کا پالیدہ شعور جھلکتا ھے !
کس قدر نئی اور غیر تقلیدی زبان کا استعمال کرتی ہیں، جو کہ پرانی اصولوں کی ترکیب سے مختلف ہوتا ہے وہ اکثر سماجی مسائل اور تنقید کو اپنی شاعری میں شامل کرتی ہیں !دعا گو ہوں کہ مولیٰ انہیں اور زور قلم عطا کرے ۔ آمین ۔
مختار حسینی(بانی – فروغ ادب، گریڈیہہ جھارکھنڈ)
رابطہ 9835798524