کوڈرما15مئی: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی بیوی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی مرکزی تشہیرکار کلپنا سورین نے کہا ہے کہ جمہوریت اور آئین کو تبدیل کرنے کی ذہنیت والی تاناشاہی قوتوں کے خلاف اس مرتبہ عوام الیکشن لڑ رہے ہیں اور عوام انہیں سبق سکھانے کے لئے کمر بستہ ہیں۔ کلپنا سورین نے منگل کو کوڈرما لوک سبھا حلقہ انتخاب کے تیسری میں انڈیا اتھاد کے تحت سی پی آئی (ایم ایل) کے امیدوار ونود سنگھ کی حمایت میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے لوگوں سے پارلیمنٹ میں جھارکھنڈ کی آواز مضبوطی کے ساتھ رکھنے والے نمائندگان منتخب کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کاہ کہ دہلی جا کر جھارکھنڈ کے مسائل کو بھول جانے والے اور خاموشی اختیار کرنے والوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ 13 مئی کو جھارکھنڈ کی چار سیٹوں کے انتخابات میں عوام تاناشاہی قوتوں کو ووٹ کی چوٹ دے کر اپنے غصہ کا اظہار کرے گی۔ مرکزی حکومت اور بی جے پی حملہ بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے وسائل پر ان کی گدھ کی سی نظر ہے۔ کوئلہ-لوہا سے لے کر دامودر براکر تک کا پانی کا فائدہ دوسروں کو دیا جا رہا ہے۔ کوڈرما میں ابرک (مائیکا) کی صنعت کی بدحالی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے اس کے لئے مقامی ارکان پارلیمنٹ اور مرکزی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ میں ایک بڑی آبادی کا ذریعہ معاش ابرک کی کانکنی ہے لیکن اس کے قانونی طور پر کانکنی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو ثالثوں کا سہارا لے کر کام چلانا پڑتا ہے۔ کان دھنسنے جیسی خبر بھی آتی رہتی ہے۔ لوگوں کو کوڈرما میں جن عوامی نمائندگان کو منتخب کیا تھا، انہوں نے یہاں کے مسائل پر کبھی کام نہیں کیا۔
ہیمنت سورین کی حکومت نے اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی تھی اور ابرک کی باضابطہ کانکنی شروع کرانے کے لئے فیڈریشن تشکیل دی تھی۔