پٹنہ 26دسمبر:بہار میں بی پی ایس سی کی 70ویں مشترکہ ابتدائی امتحان کی منسوخی کے مطالبے پر طلباء کا احتجاج جاری ہے۔ طلباء امتحان کے سوالات کے افشاء کے معاملے پر کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں اور ان کے مطالبے کو اپوزیشن کی سیاسی حمایت بھی حاصل ہے۔ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو، پورنیہ کے آزاد ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو اور جن سوراج پارٹی نے طلباء کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے ان کے احتجاج کو جائز قرار دیا ہے۔ تاہم بدھ کو بی پی ایس سی کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے طلباء پر پولیس کے لاٹھی چارج کے بعد تنازعہ مزید بڑھ گیا ہے۔ تیجسوی یادو نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ریاست کو ایسے لوگ چلا رہے ہیں جنہیں کچھ خبر نہیں کہ بہار میں کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کے رہنما نتیش کمار کی قیادت میں بی پی ایس سی طلباء پر پولیس تشدد کروا کر اسے جائز ٹھہرا رہے ہیں۔ دوسری طرف، پولیس کا کہنا ہے کہ گردنی باغ کے احتجاجی مقام کو چھوڑ کر بی پی ایس سی دفتر کے قریب ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے والے مظاہرین کو بارہا واپس جانے کی درخواست کی گئی لیکن انکار پر ہلکا زور استعمال کر کے ہٹایا گیا۔ بی پی ایس سی کمیشن نے واضح کیا کہ 13 دسمبر کو ہونے والی امتحان کی منسوخی کا کوئی امکان نہیں ہے۔