نئی دہلی 28اگست: مشہور اداکارہ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے گزشتہ دنوں کسانوں اور کسان تحریک سے متعلق انتہائی قابل اعتراض بیان دیا تھا جس کے لیے انھیں پارٹی نے ہی پھٹکار لگا دی تھی۔ اب اس پھٹکار کا اثر دیکھنے کو ملا ہے۔ انھوں نے اپنے متنازعہ بیان کے لیے پارٹی سے معافی مانگ لی ہے۔ کنگنا رانوت نے ’نیوز 24‘ کو دیے ایک انٹرویو میں اپنے بیان سے پارٹی کی ہوئی سبکی معاملہ پر کہا کہ ’’میری وجہ سے جانے انجانے میں اگر پارٹی کو کوئی نقصان ہوتا ہے تو مجھ سے زیادہ تکلیف کسی کو نہیں ہوگی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں پارٹی (بی جے پی) کی سیاست میں ذیلی سطح پر ہوں، پارٹی قیادت بڑی ہے، اس اعلیٰ قیادت کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔ ہم ذیلی سطح پر سوچ نہیں پاتے ہیں کہ کیا ہوگا۔ ضرور ملک سب سے بالاتر ہے۔ میں نے اگر کسی طرح سے کسی کو تکلیف پہنچائی ہے تو ہمیں افسوس ہے۔‘‘ ساتھ ہی کنگنا رانوت نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں جس طرح سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، یہ کریمنل کا کام ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ کسان ہیں۔ یہ لوگ مجھے دبانا چاہتے ہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے گزشتہ دنوں ’دینک بھاسکر‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو مین کہا تھا کہ اگر ملک میں مضبوط قیادت نہیں ہوتی تو ہندوستان میں بنگلہ دیش جیسی حالت پیدا ہو سکتی تھی۔ کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ کے دوران لاشیں لٹک رہی تھیں اور عصمت دری کے واقعات پیش آ رہے تھے۔ اسی بیان کے بعد کانگریس، عآپ، آر جے ڈی، سماجوادی پارٹی، شیوسینا یو بی ٹی اور این سی پی-ایس پی سمیت کئی پارٹیوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔