ممبئی28مارچ: شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو واضح کرنا چاہئے کہ آیا وہ مسلمانوں کو زہر دینا چاہتی ہے یا کھانا۔ ٹھاکرے نے یہ بات ریاستی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ختم ہونے کے ایک دن بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہی، جس میں مسلم خاندانوں کے لیے ‘سوغات مودی’ پروگرام کو لے کر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی نے کئی سالوں تک اسلام کے خلاف زہر پھیلایا اور اب وہ چاہتی ہے کہ مسلم کمیونٹی اس کے حق میں ووٹ دے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ کیا ان کا ‘سوغات ستہ’ بہار کے انتخابات تک محدود رہے گا یا یہ ہمیشہ جاری رہے گا؟ بی جے پی کو یہ بھی اعلان کرنا چاہئے کہ اس نے ہندوتوا کو چھوڑ دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ بی جے پی کے ہندوتوا حامیوں کے ذریعہ مسلم گھروں میں جاکر سوغات مودی کٹس تقسیم کرنے کی تصاویر دیکھنا چاہیں گے۔ بی جے پی کے سابق حلیف ٹھاکرے نے کہا کہ جب شیوسینا کو مسلم ووٹروں کی زبردست حمایت ملی تو شور مچایا گیا کہ میں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے ‘ستہ جہاد’ جیسے الفاظ بھی بنائے۔ لیکن اب وہی لوگوں نے اپنا موقف بدل لیا ہے۔ فرقہ وارانہ مسائل پر بی جے پی کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو پولیس کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کے گھروں کو جلا دیا جاتا ہے اور ہندوؤں کو صرف مسلمانوں کے خلاف فسادات بھڑکانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔