کولکاتا29مارچ:ترنمول کانگریس لیڈران نے برسراقتدار بی جے پی پر سنٹرل ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مداخلت کی گزارش کی ہے۔ ترنمول لیڈران نے اپنی فکر ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پیر کے روز چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز سے ملاقات کریں گے۔ دہلی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر مغربی بنگال کی وزیر ششی پانجا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو لوک سبھا انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے گرفتار کیا گیا، یہ پریشان کرنے والی بات ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو تو ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ پانجا کا کہنا ہے کہ ’’جس طرح سے ضابطہ اخلاق کا اعلان ہونے سے ٹھیک پہلے ہیمنت سورین کو گرفتار کیا گیا، اس سے ہم پریشان ہیں، اب تو ضابطہ اخلاق نافذ ہو چکا ہے اور چیزیں الیکشن کمیشن کے کنٹرول میں ہیں، لیکن دہلی کے وزیر اعلیٰ سلاخوں کے پیچھے ڈال دیے گئے ہیں۔ ہم کمیشن سے اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کی گزارش کر رہے ہیں۔‘‘ ترنمول لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ’’ای ڈی، سی بی آئی اور این آئی اے جیسی سنٹرل ایجنسیاں اپوزیشن لیڈران کو ہدف بنا رہی ہیں۔ انھیں اپوزیشن کے خلاف اسلحہ کی شکل میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہم نے اپنی فکر ظاہر کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا اور ہمیں پیر کا وقت دیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مغربی بنگال میں ترنمول کارکنان و لیڈران کو ایجنسیوں کے ذریعہ طلب کیا جا رہا ہے جس سے پارٹی کی انتخابی مہم متاثر ہو رہی ہے۔ آج الیکشن کمیشن دفتر گئے ترنمول کانگریس کے وفد میں پانجا کے علاوہ پارٹی کے راجیہ سبھا رکن ڈیرک او برائن، رکن پارلیمنٹ ڈولا سین، ساکیت گوکھلے اور ساگریکا گھوش بھی شامل تھے۔