نئی دہلی 24اگست:مدھیہ پردیش کے چھترپور میں تھانہ پر پتھراؤ معاملہ کے ایک ملزم کا گھر بلڈوزر سے منہدم کیے جانے کی کانگریس نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کانگریس نے اس طرح کی کارروائی پر ہفتہ کے روز ایک واضح بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’بلڈوزر انصاف‘ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے، اسے بند ہونا چاہیے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ بی جے پی حکمراں ریاستوں میں اقلیتوں کو بار بار ہدف بنایا جانا بے حد پریشان کرنے والا عمل ہے۔ وہیںکانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کے روز ’بلڈوزر انصاف‘ کے خلاف زوردار انداز میں آواز اتھائی ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ملک میں ’بلڈوزر انصاف‘ پوری طرح ناقابل قبول ہے، اور یہ بند ہونا چاہیے۔ کانگریس لیڈر نے یہ تبصرہ ایسے وقت میں کیا ہے جب مدھیہ پردیش کے چھترپور میں تھانہ پر پتھراؤ واقعہ کے ایک ملزم کا گھر بلڈوزر سے منہدم کر دیا۔ اپنے پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’اگر کوئی کسی جرم کا ملزم ہے تو اس کا جرم اور اس کی سزا صرف عدالت طے کر سکتی ہے، لیکن الزام لگتے ہی ملزم کے کنبہ کو سزا دینا، ان کے سر سے چھت چھین لینا، قانون پر عمل نہ کرنا، عدالت کی خلاف ورزی کرنا، الزام لگتے ہی ملزم کا گھر منہدم کر دینا… یہ انصاف نہیں ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے ’بلڈوزر انصاف‘ کو بربریت اور ناانصافی کا عروج ٹھہراتے ہوئے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’قانون بنانے والے، قانون کے رکھوالے اور قانون توڑنے والے میں فرق ہونا چاہیے۔ حکومتیں مجرم کی طرح سلوک نہیں کر سکتیں۔ قانون، آئین، جمہوریت اور انسانیت کا پاس رکھنا مہذب سماج میں حکومت کے لیے کم از کم شرائط ہیں۔ جو حکمرانی کا مذہب نہیں نبھا سکتا، وہ نہ تو سماج کے لیے کچھ بہتر کر سکتا ہے، نہ ہی ملک کے لیے۔‘‘