سرینگر 16اپریل:کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے جموں و کشمیر میں آج انتخابی تشہیر کے دوران بی جے پی حکومت کو تو تنقید کا نشانہ بنایا ہی، الیکشن کمیشن کو بھی کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انھوں نے منگل کے روز ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اپوزیشن پارٹیوں کے اکاؤنٹس پر لین دین سے متعلق روک لگائی گئی اور منتخب وزرائے اعلیٰ کو جیل بھیج دیا گیا تب بھی الیکشن کمیشن ’خاموش‘ رہا۔ پائلٹ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہا ہے۔ چنڈی گڑھ کے میئر عہدہ کے الیکشن میں ہمیں انصاف کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کرنا پڑا اور ہمیں انصاف ملا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس کے اکاؤنٹس سیل کر دیے گئے، منتخب وزرائے اعلیٰ کو جیل میں ڈال دیا گیا اور اپوزیشن کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی، پھر بھی کمیشن خاموش ہے۔ اودھم پور لوک سبھا حلقہ سے اپنی پارٹی کے امیدوار چودھری لال سنگھ کے لیے انتخابی تشہیر کرتے ہوئے پائلٹ نے بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ترقی کے محاذ پر اپنی ناکامیوں سے توجہ بھٹکانے کے لیے بی جے پی مذہب کی سیاست کر رہی ہے۔ بی جے پی لیڈروں پر حملہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’وہ اپنی سیاست کو مندر-مسجد، ہندو-مسلم، ہندوستان اور پاکستان جیسے ایشوز کے آس پاس مرکوز رکھتے ہیں۔ اسکول، کالج، اسپتال، معیشت، روزگار، خواتین، نوجوان، کسان و مہنگائی سے متعلق ایشوز میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں ہے۔‘‘ پائلٹ نے دعویٰ کیا کہ پورے ملک میں تبدیلی کی لہر چل رہی ہے۔ میں آندھرا پردیش، کیرالہ، مہاراشٹر، پنجاب، ہریانہ، راجستھان، چھتیس گڑھ گیا، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا جو دکھا رہا ہے، وہ حقیقت نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی حکومت کی 10 سالہ حکومت پر لوگ سوال اٹھا رہے ہیں۔ لوگ بی جے پی حکومت کے 10 سال کی زمینی رپورٹ کارڈ مانگ رہے ہیں۔’