پٹنہ 4فروری:بہار میں بی جے پی کے ساتھ نتیش کمار نے حکومت بھلے ہی بنا لی ہے، لیکن اب تک وزراء کے درمیان قلمدانوں کا بٹوارا نہیں ہونے پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ اس درمیان این ڈی اے میں شامل ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے سربراہ جیتن رام مانجھی نے مزید ایک وزارتی عہدہ کو لے کر دباؤ بنانے کی سیاست شروع کر دی ہے۔ جیتن رام مانجھی نے ایک اور وزارتی عہدہ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا نہیں کرنا ناانصافی ہوگی۔ نتیش کمار کی نئی حکومت میں مانجھی کی پارٹی سے ان کے بیٹے سنتوش کمار سمن کو وزیر بنایا گیا ہے۔ پٹنہ میں جمعہ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے کہا کہ ہندوستانی عوام مورچہ کو کابینہ میں کم از کم مزید ایک وزارتی عہدہ ملنا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ آزاد رکن اسمبلی کو کابینہ میں جگہ بھی مل رہی ہے اور سننے میں آ رہا ہے کہ من پسند محکمہ بھی مل رہا ہے۔ مانجھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہاں تک کہا کہ انھوں نے اپنا مطالبہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر نتیانند رائے اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے سامنے رکھ دیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مہاگٹھ بندھن کے ذریعہ وزیر اعلیٰ عہدہ کی پیشکش تھی، لیکن میں نے اسے ٹھکرا دیا۔ مجھے پیسے اور عہدہ کا لالچ کبھی نہیں رہا۔ جو مجھے لالچی سمجھتے ہیں وہ غلط فہمی میں ہیں۔ مانجھی نے پارٹی سے انل کمار سنگھ کو وزیر بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں کرنا ناانصافی ہوگی۔
وہ اعلیٰ ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ دوسری طرف بہار میں این ڈی اے کی حکومت بنے تقریباً پانچ دن ہو چکے ہیں، لیکن اب تک وزراء کے درمیان قلمدانوں کی تقسیم نہیں ہو سکی ہے۔ اس سلسلے میں سوال بھی کھڑے ہو رہے ہیں اور اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت پر حملہ بھی شروع کر دیا ہے۔ جب جمعہ کو اس معاملے پر بی جے پی کے ریاستی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری سے پوچھا گیا تو انھوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جلد وزارت کی تقسیم ہو جائے گی، یہ کام نتیش کمار کو کرنا ہے۔ اس درمیان وی آئی پی چیف مکیش سہنی نے کہا کہ بہار میں صرف حکومت بدلی ہے، لیکن اب بھی بہت کچھ باقی ہے۔