پٹنہ 12اگست: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں پیر کے روز سینکڑوں طلبا ’وَن کینڈیڈیٹ-وَن ریزلٹ‘ کے مطالبہ پر بی پی ایس سی دفتر کا گھیراؤ کرنے پہنچ گئے۔ اس دوران انھوں نے زوردار مظاہرہ کیا۔ نتیجہ کار مظاہرین اور پولیس کے بیچ تصادم جیسے حالات پیدا ہو گئے اور پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔ دراصل بی پی ایس سی کے ذریعہ منعقد ٹیچر بھرتی امتحان میں شامل امیدوار ’وَن کینڈیڈیٹ-وَن ریزلٹ‘ اور ریزلٹ سے قبل کاؤنسلنگ کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سینکڑوں امیدوار پیر کے روز پٹنہ کے بی پی ایس سی دفتر کا گھیراؤ کرنے پہنچے۔ پولیس نے ان مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی، لیکن یہ پولیس کی سننے کو تیار نہیں تھے۔ پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا۔ ایسے میں مظاہرین یہاں سے ہٹ ضرور گئے، لیکن دوبارہ وہاں جمع ہو گئے۔ ان کو ہٹانے کے لیے پولیس کو پھر سے لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔ مظاہرین طلبا کا مطالبہ ہے کہ بی پی ایس سی کے ذریعہ منعقد تیسرے مرحلہ کے ٹیچر بھرتی امتحان میں ’وَن کینڈیڈیٹ-وَن ریزلٹ‘ نافذ کیا جائے اور ریزلٹ سے قبل کاؤنسلنگ کرائی جائے۔ ایسا نہیں کرانے سے کئی خالی عہدے خالی ہی رہ جاتے ہیں۔ طلبا کا کہنا ہے کہ ایک امیدوار کا ریزلٹ پرائمری، نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں میں سے کسی ایک میں ہی دیا جائے۔ طلبا کا یہ بھی کہنا ہے کہ نتیجہ جاری ہونے کے بعد یہ امیدوار کا فیصلہ ہوتا ہے کہ وہ کس میں جانا چاہتا ہے۔ ایسے میں دو ریزلٹ دینے پر ایک جگہ کی سیٹ خالی رہ جاتی ہے۔ پھر کاؤنسلنگ کے بعد بھی کئی سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں۔