بھوپال، 17 دسمبر: معیاری اعلیٰ تعلیم کا حصول ایک ایسا خواب ہے جو اکثر معاشی پابندیوں کی وجہ سے چکنا چور ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہر سال بہت سے طلباء اپنا تعلیمی سفر درمیان میں چھوڑنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ان طلباء کے لیے جو اپنی اعلیٰ تعلیم کے لیے مالی بوجھ برداشت نہیں کر سکتے، چنڈی گڑھ یونیورسٹی کا CUCET 2025 ایک بڑی امید بن کر ابھرا ہے۔ یہ امتحان ہر سال ہزاروں طلباء کو مالی مدد فراہم کرتا ہے، جس سے وہ اپنی تعلیمی خواہشات کو پورا کر سکتے ہیں۔ یہ بات چنڈی گڑھ یونیورسٹی کے چانسلر کے مشیر پروفیسر (ڈاکٹر) آر ایس باوا نے بھوپال میں CUCET 2025 کے آغاز کے موقع پر کہی۔
CUCET (چنڈی گڑھ یونیورسٹی کامن انٹرنس ٹیسٹ) چنڈی گڑھ یونیورسٹی کی طرف سے طلباء کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی ایک پہل ہے۔ اس امتحان کے ذریعے ہونہار طلباء 100 فیصد تک اسکالر شپ حاصل کر سکتے ہیں، جس سے انہیں چنڈی گڑھ یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ اس سال مدھیہ پردیش میں CUCET 2025 کا انعقاد کیا گیا ہے، جس سے علاقے کے طلباء کے لیے نئے مواقع کھل رہے ہیں۔
پروفیسر (ڈاکٹر) آر ایس باوا نے بتایا کہ چنڈی گڑھ یونیورسٹی طلباء کو اسکالرشپ فراہم کرنے کے لیے ہر سال 210 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کرتی ہے، جس میں سے 170 کروڑ روپے چنڈی گڑھ یونیورسٹی کے موہالی کیمپس اور 40 کروڑ روپے چنڈی گڑھ یونیورسٹی، لکھنؤ کیمپس کے لیے ہیں۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد مالی طور پر کمزور ہونہار طلباء کو اپنی پسند کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔
چنڈی گڑھ یونیورسٹی کا لکھنؤ کیمپس، جو کہ ہندوستان کا پہلا AI سے مربوط اگلی نسل کا کیمپس ہے، 2025 سے طلباء کو جدید ترین سہولیات فراہم کرے گا۔ اس کیمپس میں طلبہ کو مستقبل کی صنعت کے لیے تیار کیا جائے گا اور انھیں تعلیم کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ مہارتیں بھی سکھائی جائیں گی۔
چنڈی گڑھ یونیورسٹی نے اپنے طلباء کو روزگار کے بہترین مواقع فراہم کیے ہیں۔ 24-2023 کے تعلیمی سیشن کے دوران، یونیورسٹی کو 904 معروف قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں سے 9124 ملازمتوں کی پیشکشیں موصول ہوئیں۔ اس سال ایک طالب علم کو 1.74 کروڑ روپے کا سب سے بڑا سیلری پیکیج ملا۔ اس کے علاوہ 52 کمپنیوں نے 15 لاکھ روپے سے زیادہ کے سیلری پیکجز کی پیشکش کی ہے۔
مدھیہ پردیش کے 183 طلباء نے چنڈی گڑھ یونیورسٹی میں داخلہ لیا ہے، جن میں سے 10 طلباء بھوپال کے ہیں۔ ان طلباء کو سرکردہ کمپنیوں میں جاب آفر ملے ہیں، جن میں اہم کمپنیاں مو سگما، کوگنیزینٹ، ٹاٹا کنسلٹینسی سروسیز شامل ہیں۔
چنڈی گڑھ یونیورسٹی نے تعلیم کے میدان میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 میں، جس میں ہارورڈ یونیورسٹی، آکسفورڈ، اسٹینفورڈ اور کیمبرج جیسی یونیورسٹیاں شامل تھیں، چنڈی گڑھ یونیورسٹی نے اپنی شاندار کارکردگی سے سرفہرست قومی اداروں میں جگہ بنائی ہے۔ مزید برآں، چنڈی گڑھ یونیورسٹی کو NIRF رینکنگ 2024 میں ہندوستان کی ٹاپ 20 یونیورسٹیوں میں شمار کیا گیا تھا۔