نئی دہلی23فروری: جموں کشمیر، گوا اور میگھالیہ کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے سی بی آئی کے اُن الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے جن میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اُن کے گھر پر چھاپہ ماری کے بعد مبینہ طور پر بھاری رقم برآمد ہوئی ہے۔ اُنہوں نے ’ایکس‘ کے اپنے اکاؤنٹ پر اس تعلق سے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’سی بی آئی نے کل میرے گھر پر چھاپہ مارا، جس میں سی بی آئی کے ترجمان نے یہ بتایا کہ میرے گھر سے بھاری مقدار میں نقدی برآمد ہوئی نیز مختلف شہروں میں میری جائیدادیں ہیں۔ یہ سراسر جھوٹ ہے اور مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے اوپر جھوٹا الزام لگایا جا رہا ہے۔‘‘ سابق گورنر ستیہ پال ملک نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’میرے گاؤں میں میری جو آبائی جائیداد تھی وہ بہت پہلے فروخت ہو چکی ہے۔ ہاں، میں نے جے پور میں ایک فلیٹ بینک سے قرض لے کر خریدا ہے، جس کی قسطیں میری پنشن سے کٹ رہی ہیں۔
اس کے علاوہ میرے پاس قرض ہی قرض ہے۔ حکومت اگر وہ لینا چاہے تو لے لے۔‘‘ سابق گورنر نے کہا کہ ’’میں نے بدعنوانی میں ملوث جن لوگوں کی شکایت کی تھی ان کے اوپر کارروائی نہ کرتے ہوئے سی بی آئی تاناشاہ کے اشارے پر مجھے بدنام کرنے و ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ میرے پاس سے سی بی آئی کو نہ کچھ برآمد ہوا ہے اور نہ ہی ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’میں کسان مسیحا مرحوم چودھری چرن سنگھ جی کی طرح ایماندار ہوں۔ ان چھاپوں سے نہ میں گھبراؤں گا اور نہ ہی ڈروں گا۔ میں ایمانداری اور سچائی کے ساتھ کھڑا ہوں۔ میں کسان کا بیٹا ہوں، کسانوں کے ساتھ ہوں۔‘‘ دریں اثنا، ستیہ پال ملک کے باغپت میں واقع گاؤں میں رہنے والے انو ملک نے بتایا کہ ستیہ پال ملک کے اہل خانہ گاؤں سے باہر رہتے ہیں۔ سی بی آئی نے ان کے کمروں کو کھلوا کر گہرائی سے جانچ کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران ٹیم تین گھنٹے تک رہی اور آبائی حویلی میں ستیہ پال ملک کے حصے کے کمروں کو کھلوا کر دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ خاندان کے کئی افراد سے تفتیش کی گئی۔