بھوپال:28؍دسمبر:(پریس ریلیز) ماہر اقتصادیات،دیانتداراور سادگی کے پیکر ،سیاست میں اصول پسندی کے لیے مشہور اور تنازعات سے دوررہنے والے بھارت کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ دو روز قبل اس دنیا سے رخصت ہو گئے ۔آپ ایک ماہر سیاستداں تھے ۔2004 سے 2014 تک آپ بھارت کے وزیراعظم کے عہدہ پر فائز رہے نیز آپ اب تک کے سب سے کامیاب وزیر اعظم سمجھے جاتے ہیں جنہوںنے ملک کو نئی اونچائیوں تک پہنچایا ہے ،اسی لئے اب پورے ملک سے یہ آواز اُٹھ رہی ہے کہ بھارت کے اس سپوت کو ملک کے اعلی ترین اعزاز ’’بھارت رتن ‘‘ سے نوازا جانا چاہئے۔واضح رہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بھارتی معیشت کے لیے لبرلائزیشن، پرائیویٹائزیشن، اور گلوبلائزیشن (L.P.G) کی پالیسی متعارف کرائی۔ جس کی بدولت بھارت کی معیشت کو عالمی سطح پر جگہ ملی اور بھارت ترقی کی راہ چلا۔غیر ملکی سرمایہ کاری اور نجی سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے قوانین میں تبدیلیاں کی گئیں۔غرض یہ کہ ہر وہ کام آپ نے کیا جس سے ملک کی معیشت مضبوط ہو اور ملک ترقی کرے۔ محض تبدیلیٔ اسماء اور غیر ضروری کاموں سے آپ نے ہمیشہ پرہیز کیا۔
آپ کے دور حکومت میں بھارت کا شمار دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں میں رہا۔ معیشت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پالیسی اقدامات کیے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سروسز سیکٹر کو فروغ دیا گیا۔ مہاتما گاندھی نریگا (MGNREGA) جیسے پروگرام شروع کیے، جس سے دیہی عوام کو روزگار ملا۔ بھارت اور امریکہ کے درمیان تاریخی جوہری معاہدہ کرایا، جس نے بھارت کو سول نیوکلیئر توانائی حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے۔ یہ معاہدہ بھارت کے توانائی کے شعبے میں ایک انقلابی قدم ثابت ہوا۔ اس سے بھارت کے بین الاقوامی تعلقات میں بھی مضبوطی آئی۔ تعلیم کے حق (Right to Education) کو قانونی حیثیت دی، جس نے بنیادی تعلیم کو ہر بچے کا حق قرار دیاگیا۔ صحت اور سماجی شعبے میں کئی اسکیمیں متعارف کرائی گئیں، جیسے نیشنل رورل ہیلتھ مشن (NRHM) وغیرہ۔
یہ بات بھی ذہن نشیں رہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ اتنے قابل تھے کہ خاموش رہ کر بھی سب کچھ کر دیتے تھے۔ آپ کے دورِ حکومت میں بھارت نے عالمی سطح پر اپنی پوزیشن کو مضبوط کیا۔ انہوں نے G20 اجلاسوں میں بھارت کی نمائندگی بھی کی۔ ایشیا، یورپ، اور امریکہ کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات کو بہتر بنایا۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ کا دورِ حکومت بھارت کی معیشت اور پالیسی سازی میں ایک اہم عہد سمجھا جاتا ہے۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد کی جائیں گی ۔ خاص طور پر بھارتی معیشت کو عالمی سطح پر بلند کرنے کے لیے ان کی جدوجہد کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ اسی لئے آج بھارت کے ہر کونے سے بھارت کے اس سپوت، دیش رتن کے لئے ان کی خدمات کے اعتراف میں بھارت کے اعلیٰ ترین اعزاز ’’بھارت رتن ‘‘کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔کیونکہ یہ ان کا حق ہے۔ انہوںنے بھارت میں امن و سکون برقرار رکھتے ہوئے جو خدمات جلیلہ پیش کی ہیں وہ لائق تحسین ہیں اور بعد والوں کیلئے عبرت بھی ہیں۔ ایک بار پھر حکومت ہند کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے لئے بھارت رتن کا مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہند ملک کے لئے کی گئی ان کی تمام تر کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں اس اعزاز سے نوازے۔جتنی تاخیر ہوگی اتنی ہی ناانصافی ہوگی۔ڈاکٹر منموہن سنگھ نے وہ سب کیا جو کوئی نہیں کر سکا۔