نئی دہلی، 20 جولائی (یو این آئی) ہندوستان اب تک ٹیسٹ کرکٹ میں متعدد بہترین کھلاڑیوں کو کپتان بنا چکا ہے۔ ٹیم انڈیا کی کرکٹ تاریخ بہت پرانی اور اتنی ہی شاندار ہے۔ کئی ٹیسٹ کپتان ایسے ہیں جن کا ریکارڈ بہت اچھا رہا۔ لیکن ان کپتانوں کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں جنہیں زیادہ کپتانی کا موقع نہیں ملا۔ ٹیم انڈیا کے چار ایسے کپتان ہیں جنہوں نے صرف ایک میچ میں ٹیم کی کمان سنبھالی، جن میں سے چندو بورڈے بھی ایک ہیں۔ بورڈے نے صرف ایک ٹیسٹ میچ میں ٹیم کی کپتانی کی۔ آسٹریلیا کے خلاف 1967-68 میں انہوں نے منصور علی خان پٹودی کی غیر موجودگی میں ٹیم انڈیا کی کمان سنبھالی۔ بورڈے نے اس میچ میں 69 رنز کی اننگز بھی کھیلی تھی لیکن ہندوستانی ٹیم کو 146 رنوں کے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پٹودی اگلے ہی میچ میں ٹیم میں واپس آئے اور بورڈےکو دوبارہ کبھی ٹیم کی کپتانی کرنے کا موقع نہیں ملا۔
چندو بورڈے پچاس اور ساٹھ کی دہائی کے ہندوستانی کرکٹ کے لیجنڈز میں سے ایک ہیں۔ وہ ایک بہترین مڈل آرڈر بلے باز، فیلڈر اور لیگ اسپنر بھی تھے۔ بورڈے نے ایک گیند باز کے طور پر ٹیم میں ایک منفرد شناخت بنائی۔ چندو بورڈے، جنہوں نے 1950 اور 60 کی دہائی میں ہندوستانی ٹیم کی شاندار خدمات انجام دیں، اپنے کیریئر کا آغاز ایک بلے باز کے طور پر کیا لیکن بعد میں وہ ہندوستان کے کامیاب آل راؤنڈرز میں سے ایک بن گئے۔
چندو بورڈے، 21 جولائی 1934 کو پونے کے ایک مراٹھی عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ان کا پورا نام چندرکانت گلاب راؤ، ہے لیکن چندو بورڈے کے نام سے مشہور ہوئے۔ ان کے پانچ بھائی اور پانچ بہنیں تھیں۔ ان کے چھوٹے بھائی رمیش بورڈے بھی ایک کرکٹر تھے، جو ڈومیسٹک کرکٹ میں ویسٹ زون اور مہاراشٹر کے لیے کھیلتے تھے۔چندو بورڈے ایک ورسٹائل کرکٹر ہیں جنہوں نے 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں ہندوستان کے لیے کرکٹ کھیلی۔چندو کا شمار ہندوستان کے ٹاپ آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے۔ انہیں بچپن سے ہی کھیلوں کے تئیں بہت لگن تھی اوروہ بہت پرجوش طریقے سے کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔ بورڈ ےنے اپنے کرکٹ کیریئر میں کئی مواقع پر ہندوستان کو فتح سے ہمکنار کیا۔ وہ مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرتے تھے اور پھر لیگ اسپن سے مخالف بلے بازوں کو دھوکہ دیتے تھے۔