میلبورن، 25 دسمبر (یو این آئی) کل سے شروع ہونے والے چوتھے ٹیسٹ میچ میں ہندوستانی ٹیم اسی میدان پر سال 2020-21 بارڈر-گاوسکر سیریز میں پچھلی بار حاصل کی گئی جیت کو دہرانے کے ارادے سے اترے گی۔ ہندوستانی انتظامیہ کو یہ ٹیسٹ جیتنے کے لیے چیلنجنگ فیصلے لینے ہوں گے۔سیریز کے آخری تین میچوں میں دیکھا گیا ہے کہ ہندوستانی ٹیم ٹاپ آرڈر بیٹنگ کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار تھی۔ اب تک دیکھا گیا ہے کہ ان فارم بلے بازوں نے اس سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن خراب فارم سے دوچار کپتان روہت شرما نے ہندوستان کے بیٹنگ آرڈر کو خراب کر دیا ہے۔ اس باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں کرکٹ کے دو لیجنڈز روہت شرما اور کے ایل راہل کے کردار، صبر اور عزم کا امتحان لیا جائے گا۔ ہندوستان کو اب بھی بمراہ سے خاطرخواہ سپورٹ اور ان کے آؤٹ آف فارم ٹاپ آرڈر بلے بازوں سے بہت سی امیدیں ہیں۔ بیٹنگ آرڈر میں کھلاڑیوں کو تبدیل کرنے کے معاملے میں ہندوستان کے پاس زیادہ آپشن نہیں ہیں۔ لہذا وہ امید کریں گے کہ کوئی کے ایل راہل کا ساتھ دے اور ان کے ساتھ گھنٹوں بلے بازی کرسکے۔اگر ہندوستانی ٹیم یہ ٹیسٹ ہار جاتی ہے تو اسے ڈبلیو ٹی سی کے فائنل میں پہنچنے کے لیے دوسرے میچوں کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔ نیز، ایک دہائی کے بعد ایسا ہوگا، جب آسٹریلیا ہندوستان کے خلاف کوئی ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بہت قریب ہوگا۔ وہیں اگر ہندوستان کو جیت ملتی ہے تو وہ بارڈر گواسکر ٹرافی کو ریٹین کرلیں گے۔
سابق ہندوستانی کرکٹر سنیل گواسکر نے کے ایل راہل کو چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ یہ انہیں اننگ کے آغاز میں نئی گیند سے بچائے گا اور انہیں دوسری نئی گیند کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہونے کے قابل بنائے گا۔ اگرچہ اس حکمت عملی کے اپنے فوائد ہیں، لیکن اس سے راہل کی فارم خراب ہونے کا بھی خطرہ ہے، خاص طور پر ایک اوپننگ بلے باز کے طور پر ان کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے۔روہت کی جگہ اس وقت سب سے اوپر محفوظ لگ رہی ہے، چاہے وہ رنز نہیں بنا رہے ہوں۔ اگر راہل نیچے آتے ہیں تو مڈل آرڈر کی حرکیات میں کافی تبدیلی آئے گی۔
دیکھنا یہ ہے کہ شبمن گل گیارہ میں اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا پھر دھرو جریل کو موقع ملے گا۔جسپریت بمراہ اور محمد سراج کی قیادت میں ہندوستان کے باؤلنگ اٹیک کو اپنے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس گراؤنڈ کی سطح روایتی طور پر تیز گیند بازوں کے موافق ہے، لیکن 40 ڈگری سیلسیس کی جھلسا دینے والی گرمی کی پیش گوئی کے ساتھ، ہندوستان کو دوسرا اسپنر شامل کرنا پڑے گا۔دوسری جانب آسٹریلیا بھی اپنی ٹاپ آرڈر بیٹنگ سے پریشان ہے۔ جسپریت بمراہ کا مقابلہ کرنے کے لیے آسٹریلیا کو اپنی اوپننگ جوڑی میں تبدیلیاں کرنا پڑیں۔ اس کے لیے آسٹریلیا نے سیم کانسٹاس کو ٹیم میں جگہ دی ہے۔ بولنگ میں پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک کی جوڑی کسی بھی بیٹنگ آرڈر کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مکمل فٹ اور کھیلنے کے لیے تیار ٹریوس ہیڈ کی واپسی سے مڈل آرڈر مضبوط ہوا ہے۔ اس پچ کے باؤنس پر اسٹارک اور اسکاٹ بولینڈ سے بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ہندوستان کی دلچسپ تاریخ رہی ہے، اس جگہ نے حالیہ برسوں میں کئی یادگار ہندوستانی جیت دیکھی ہے، جس میں 2020-21 بارڈر-گواسکر سیریز کے دوران ان کی جیت بھی شامل ہے۔ ہندوستان کو اس مقابلے میں جیت درج کرنے کے لئے بلے اور گیند دونوں سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
چوتھے ٹیسٹ میچ کے لیے ہندوستان اور آسٹریلیا کی ممکنہ ٹیمیں درج ذیل ہیں:-
ہندوستان کی ممکنہ الیون:- یشسوی جیسوال، کے ایل راہل، شبمن گل، وراٹ کوہلی، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، روہت شرما (کپتان)، رویندرا جڈیجہ، نتیش کمار ریڈی/واشنگٹن سندر، آکاش دیپ، جسپریت بمراہ، اور محمد سراج۔
آسٹریلیا کی ممکنہ الیون: عثمان خواجہ، سیم کونسٹاس، مارنس لیبوشگن، اسٹیون اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، ایلکس کیری (وکٹ کیپر)، پیٹ کمنز (کپتان)، مچل اسٹارک، نیتھن لیون اور اسکاٹ بولینڈ۔