نئی دہلی 16اپریل:پبجی کھیلتے کھیلتے پاکستان سے نیپال ہوتے ہوئے ہندوستان آکر سچن مینا سے شادی کرنے والی سیما حیدر کی مشکلات میں اب اضافہ ہوتا نظر آنے لگا ہے۔ سیما کے پاکستانی شوہر غلام حیدر نے عدالت میں درخواست دائر کر کے سیما کی شادی کو چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے سیما و سچن کے وکیل اے پی سنگھ، شادی کرانے والے پنڈت اور سیما سچن کی شادی کے باراتیوں کو نوٹس بھیجا ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق غلام حیدر کے وکیل مومن ملک نے بتایا کہ ان کی درخواست ضلع عدالت کی فیملی کورٹ نے منظور کر لی ہے۔ عدالت نے شادی کرانے والے پادری کو سمن جاری کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ غلام حیدر نے سیما کے ساتھ ہندوستان آئے اپنے نابالغ بچوں کے مذہب کی تبدیلی پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت 27 مئی کو ہوگی۔ گوتم بدھ نگر کی فیملی کورٹ نے سیما، سچن، اے پی سنگھ، پنڈت اور شادی کے باراتیوں کو 25 مئی کو عدالت میں حاضر ہونے کے لیے کہا ہے۔ وکیل مومن ملک کے مطابق اگر 25 مئی کو یہ سب پیش نہیں ہوئے تو عدالت نے واضح طور پر کہا ہے کہ یک طرفہ سماعت ہو سکتی ہے۔ مومن ملک نے یہ بھی بتایا کہ سیما حیدر کے پاکستانی شوہر غلام حیدر گواہی دینے کے لیے جلد بھارت آ سکتے ہیں۔ غلام کے پاس پختہ ثبوت ہیں جو وہ عدالت میں پیش کریں گے۔ وکیل مومن ملک نے بتایا کہ آج بھی کاغذ پر سیما غلام حیدر کی بیوی ہیں تو پھر یہ سب کس بنیاد پر سیما کو سچن کی بیوی کہتے ہیں۔ یہ سراسر غیر قانونی ہے۔ سیما حیدر کو سچن کی بیوی کہنے پر ان تمام لوگوں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس سے قبل غلام حیدر نے سیما حیدر اور سچن مینا کو 6 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا تھا۔ بھارت میں غلام حیدر کے وکیل مومن ملک نے یہ نوٹس بھجوایا تھا۔ یہی نہیں مومن ملک نے سیما حیدر کے وکیل اے پی سنگھ کو 5 کروڑ روپے کا نوٹس بھیجا تھا۔ نوٹس بھیج کر ملک نے کہا تھا کہ ایک ماہ کے اندر تینوں معافی مانگیں اور جرمانہ جمع کرائیں، بصورت دیگر تینوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔