ڈھاکہ 7اگست: بنگلہ دیش میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان عبوری حکومت تشکیل دینے کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی قیادت کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ملک کے صدر محمد شہاب الدین کی صدارت میں ’بنگ بھون‘ میں ایک میٹنگ کے دوران یہ فیصلہ لیا گیا۔ مظاہرین طلبا نے عبوری حکومت کی قیادت کے لیے محمد یونس کے نام پر رضامندی بھی ظاہر کر دی ہے۔ ان سب سرگرمیوں کے درمیان بنگلہ دیش سے جڑی کچھ انتہائی اہم خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
شورش پسندوں نے مشہور گلوکار کا گھر کیا نذرِ آتش بنگلہ دیش میں جاری تشدد کے درمیان بنگلہ دیش کے مشہور گلوکار راہل آنند کا ڈھاکہ واقع دھان منڈی میں موجود 140 سال پرانے گھر کو شورش پسندوں نے آگ کے حوالے کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنند کا یہ گھر ایک زندہ جاوید ثقافتی مرکز ہوا کرتا تھا۔ شر پسندوں نے پہلے اس گھر میں لوٹ پاٹ کی، اور پھر اسے نذرِ آتش کر دیا۔ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ کے لیڈران پر لگاتار حملے ہو رہے ہیں۔
ملک بھر میں عوامی لیگ کے 20 لیڈروں کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ عوامی لیگ کے کئی لیڈران و کارکنان کے گھروں اور کاروباری اداروں میں توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ لوٹ پاٹ بھی کی گئی ہے۔ کچھ مقامات پر گھروں میں آگ لگائے جانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ بنگلہ دیش میں جاری ہنگامہ کے درمیان خالدہ ضیا کے بیٹے طارق رحمان آج بنگلہ دیش لوٹ رہے ہیں۔ وہ شام تک ڈھاکہ میں منعقد ہونے والی ایک ریلی میں شامل ہوں گے۔ طارق کئی سالوں سے لندن میں مقیم تھے۔ شیخ حسینہ کے استعفیٰ اور ملک چھوڑنے کے بعد انھوں نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔ تختہ پلٹ اور شیخ حسینہ کے وزیر اعظم عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد ان کی سابقہ کابینہ کے وزراء کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خبر ہے کہ بنگلہ دیش کے سابق وزیر خارجہ حسن محمود کو ڈھاکہ ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔