نئی دہلی: بلقیس بانو کے مجرموں کو دوبارہ جیل بھیجنے کے معاملے پر گجرات حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست جمع کروائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گجرات حکومت نے فیصلے میں اس کے خلاف کی گئی سخت تنقید کو ہٹانے کی درخواست کی ہے۔
گجرات حکومت نے عرضی میں کہا، ’’عدالت کی جانب سے کئے گئے تبصرہ کہ گجرات ریاست نے مدعا علیہ نمبر 3 / ملزم کے ساتھ مل کر کام کیا اور ساز باز کی نہ صرف بے حد نامناسب ہے اور معاملے کے حقائق کے خلاف ہے، بلکہ گجرات ریاست کے بارے میں تعصب کی سنگین وجہ بن چکا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ عمر قید کی سزا کاٹ رہے 11 مجرموں کو اگست 2022 میں اس وقت جیل سے قبل از وقت رہائی مل گئی جب گجرات حکومت نے قید کے دوران ان کے ‘حسن سلوک’ کا حوالہ دیتے ہوئے 1992 کی پالیسی کی بنیاد پر ان کی معافی کی درخواستیں قبول کر لیں۔ اس کے بعد، سپریم کورٹ نے رہائی پانے والے مجرموں کو، جنہوں نے 14 سال جیل میں گزارے تھے اور 2022 میں یوم آزادی کے موقع پر گودھرا ضلع جیل سے رہا ہوئے تھے،
کو دو ہفتوں کے اندر جیل واپس آنے کی ہدایت کی۔مجرموں نے 21 جنوری کو گودھرا جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کی۔ سپریم کورٹ نے یہ حوالہ دیتے ہوئے کہ 2002 کے مقدمے کی سماعت مہاراشٹر میں ہوئی تھی اور گجرات حکومت کو قبل از وقت رہائی دینے کا اختیار نہیں تھا، معافی کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔