گاندھی نگر9فروری: بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں میں سے ایک خودسپردگی کے 15 دن بعد 5 دن کی پیرول پر باہر آ گیا ہے۔ نیوز پورٹل ‘اے بی پی لائیو ڈاٹ کام‘ کی خبر کے مطابق بدھ (7 فروری) کو مجرم پردیپ مودھیا اپنے سسر کی موت کے بعد گجرات ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی پانچ دن کی پیرول پر جیل سے باہر آیا اور داہود ضلع میں اپنے آبائی گاؤں رندھیک پور پہنچا۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 21 جنوری کو تمام 11 مجرموں نے گودھرا سب جیل میں خودسپردگی کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس ایم آر مینگڈے کی عدالت نے 5 فروری کو مودھیا کو 7 سے 11 فروری تک پیرول کی اجازت دی تھی۔ مودھیا کی جانب سے 31 جنوری کو دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس کے سسر کی موت کی وجہ سے اسے 30 دن کے لیے پیرول پر رہا کیا جائے۔
استغاثہ نے گجرات ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ جیل ریکارڈ کے مطابق جب مودھیا کو آخری بار پیرول پر رہا کیا گیا تھا تو وہ وقت پر واپس آ گیا تھا، اس کے علاوہ جیل میں اس کا طرز عمل بھی اچھا ہے۔ تاہم عدالت نے اسے صرف 5 دن کے لیے پیرول پر رہا کرنے کی منظوری دی۔ جمعرات کی صبح مقامی باشندوں نے مودھیا کو رندھیک پور مارکیٹ میں کام کرتے دیکھا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایک دیہاتی نے بتایا، ’’رندھیک پور سے تقریباً 32 کلومیٹر دور لیمڈی میں جنوری کے آخری ہفتے میں مودھیا کے سسر کی موت ہو گئی تھی۔ وہ بدھ کی رات دیر گئے گاؤں پہنچا اور جمعرات کو گاؤں سے واپس آ گیا تھا۔
داہود کے لیم کھیڑا کی ایس پی وشاکھا جین نے کہا، ’’ہائی کورٹ نے مجرم مودھیا کی پیرول منظور کی ہے اور وہ 5 دنوں کے لیے اپنے گاؤں واپس آ گیا ہے۔ پیرول کی شرائط کے مطابق، اسے رندھیک پور تھانے میں رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پیرول کی مدت کے دوران ضلعی پولیس کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔ امید ہے کہ وہ خود جیل واپس لوٹ جائے گا۔‘‘