گاندھی نگر10جنوری: بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری اور قتل عام کے مجرموں کو ریاستی حکومت کی جانب سے دی گئی عام معافی سپریم کورٹ کی طرف سے منسوخ کر دی گئی ہے۔ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کے بعد تمام مجرموں کو دوبارہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانا ہوگا، تاہم بیشتر مجرم اپنے گھروں پر موجود نہیں ہیں اور کئی کے گھروں پر تو تالا لٹکا ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تمام 11 میں سے 9 مجرم فی الحال اپنے گھروں پر موجود نہیں ہیں اور ان کے بارے میں گھر والوں کو بھی اطلاع نہیں ہے۔ دراصل، 8 جنوری 2024 کو اس مقدمہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ سنائے جانے کے کچھ گھنٹوں بعد میڈیا اہلکار گجرات کے داہود میں مجرموں کے آبائی گاؤں پہنچے تھے، لیکن انہیں دروازوں پر تالے لٹکے ہوئے نظر آئے۔ دریں اثنا، پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ابھی تک انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی نقل موصول نہیں ہوئی ہے۔ مجرم ان کے رابطہ میں نہیں ہیں اور ان کی خودسپردگی کے حوالہ سے بھی کوئی معلومات نہیں ہے۔ داہود کے ایس پی بلرام مینا نے منگل کو کہا کہ مجرموں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے اور ان میں سے کچھ رشتہ داروں سے ملنے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن برقرار رکھنے کے لیے اس علاقے میں پولیس فورس تعینات ہے، جہاں مجرم رہتے ہیں۔