بجنور26مارچ: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اتر پردیش میں بجنور کے نجیب آباد تھانہ علاقے کے مختار پور گاؤں میں دلت خاندانوں پر حملہ کے معاملے پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ مایاوتی نے ایکس پر لکھا، ’’ضلع بجنور میں نجیب آباد کے مختار پور گاؤں کے جاگیردار عناصر کی طرف سے دلت خاندانوں پر جان لیوا حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کا واقعہ سنگین اور انتہائی افسوسناک ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ انتخابی ماحول خراب نہ ہو۔ الیکشن کمیشن کو بھی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔‘‘ معلومات کے مطابق، مختار پور گاؤں میں پیر کو معمولی جھگڑے کے بعد دو فریقوں کے درمیان خونریز تصادم میں 15 افراد شدید زخمی ہو گئے، جنہیں علاج کے لیے مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ سٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنجیو واجپئی نے کہا کہ پیر کو معمولی جھگڑے کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔ تنازعہ بڑھنے پر دونوں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی۔ جس میں دونوں اطراف کے 15 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس نے فوری طور پر تمام زخمیوں کو علاج کے لیے مقامی اسپتال منتقل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہل خانہ کی شکایت کی بنیاد پر ملزم کے خلاف نجیب آباد پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے ایک نامزد ملزم یوگیش کمار کو گرفتار کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’سرکل آفیسر نجیب آباد کو متعلقہ معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ مزید تفتیش جاری ہے۔‘‘