بھوپال، 21 مارچ : بجلی سپلائی کمپنی نے دیہی لوگوں کے لیے بجلی کی حفاظتی احتیاطی تدابیر پر نظر رکھنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ دیہی علاقوں میں بجلی کے لاپرواہی سے استعمال کی وجہ سے کئی بار ناخوشگوار واقعات پیش آتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں اس طرح کے حادثات اکثر بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ ان سے محفوظ رہنے کے لیے سنٹرل ریجن بجلی سپلائی کمپنی نے گاوں والوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی لائنوں، آلات اور کھمبوں کے ساتھ کبھی بھی چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے کیونکہ ایسا کرنا الیکٹرسٹی ایکٹ 2003 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ ذرا سی لاپرواہی یا چھیڑ چھاڑ بھی بڑے خطرات کا باعث بن سکتی ہے۔گاوں والوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ حادثاتی طور پر ان لائنوں کو نہ چھوئیں جن سے بجلی گزرتی ہے، جو طوفان یا کسی اور وجہ سے ٹوٹ سکتی ہے۔ اس دوران، لائن ٹوٹنے کے بارے میں فوری طور پر قریبی بجلی کمپنی کے افسر یا برقی ملازم کو مطلع کرنا ضروری ہو گا۔ اس کے لیے ضرورت کے مطابق کچھ ذمہ داروں کو ہدایت کی جائے اور دوسرے مسافروں کو خبردار کرنے کے لیے مقرر کیا جائے۔کسانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ لمبے گھاس کے ڈھیر، کٹی ہوئی فصلوں کے ڈھیر، جھونپڑیوں، مکانات یا کھیتوں، گوداموں وغیرہ میں بجلی کی لائنوں کے نیچے یا اس کے بالکل قریب نہ بنائیں۔ اناج، بھوسے وغیرہ سے لدی گاڑیوں کو بجلی کی لائنوں کے نیچے سے نہ ہٹائیں، اس سے آگ لگنے اور جانی نقصان کا خطرہ ہے۔کئی مقامات پر بچے پتنگ یا لنگر کھیلتے ہوئے مختلف قسم کے دھاگے اور تار بجلی کی تاروں میں الجھ جاتے ہیں۔ انہیں ایسا کرنے سے روکیں۔ لائنوں میں پھنسی پتنگ کو نکالنے کے لیے بچوں کو کھمبے پر چڑھنے کی اجازت نہ دیں۔ اس سے ایک طرف حادثات سے بچنے میں مدد ملے گی تو دوسری طرف آپ مالی نقصان سے بھی بچ سکیں گے۔