نئی دہلی 7 مارچ: دہلی کے مبینہ آبکاری پالیسی بدعنوانی معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو اب عدالت کے ذریعے سمن جاری ہوا ہے۔ ای ڈی کی شکایت پر دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے انہیں سمن جاری کرتے ہوئے 16 مارچ تک پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل ای ڈی کیجریوال کو خود ہی سمن جاری کرتی رہی ہے مگر اس بار عدالت نے سمن جاری کیا ہے۔ عدالت کے اس سمن کے بعد کیجریوال کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ ای ڈی نے مبینہ دہلی شراب پالیسی معاملے میں منی لانڈرنگ کی تفتیش کے لیے جاری سمن پر کیجریوال کے حاضر نہ ہونے پر عدالت میں دوسری شکایت کی تھی جس پر عدالت نے یہ سمن جاری کیا ہے۔ اس سے قبل ای ڈی اروند کیجریوال کو 8 سمن جاری کر چکی ہے لیکن وہ کسی بھی سمن پر ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں۔ کیجریوال نے تمام سمن کو غیر قانونی قرار دیا۔
البتہ آٹھویں سمن کے بعد انہوں نے یہ کہا تھا کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ای ڈی کے سوالوں کے جواب دینے کے لیے تیار ہیں اور یہ کہ اس کے لیے 12 مارچ کے بعد کی کوئی تاریخ دی جائے۔ اس سے قبل ای ڈی نے اروند کیجریوال کے خلاف پانچویں سمن کے بعد عدالت میں شکایت کی تھی۔ اس شکایت پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کیجریوال کو 17 فروری کو کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد کیجریوال کے وکیل نے دہلی اسمبلی کے بجٹ سیشن کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے سے استثنیٰ کی درخواست کی تھی۔ ای ڈی نے کیجریوال کو پانچواں سمن 2 فروری کو جاری کیا تھا۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کو عدالت میں ایک تازہ شکایت درج کرائی تھی جس میں منی لانڈرنگ کی جانچ میں سمن کی تعمیل نہ کرنے پر کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی درخواست کی تھی۔
ای ڈی نے کہا کہ نئی شکایت منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کی دفعہ 50 کے تحت عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کیجریوال کو مرکزی ایجنسی کے ذریعہ بھیجے گئے سمن نمبر 4 سے 8 تک میں پیش نہ ہونے سے متعلق ہے۔