نئی دہلی 15جنوری: ہندوستان کی معیشت کو لے کر لگاتار بری خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ حکومت کی طرف سے ایکسپورٹ (برآمدات) اور امپورٹ (درآمدات) کے جو اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، وہ بھی انتہائی خوفناک ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر ماہ میں جہاں ایک طرف ایکسپورٹ میں ایک فیصد سے زیادہ کمی دیکھنے کو ملی ہے، وہیں دوسری طرف امپورٹ میں تقریباً 5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ ہندوستان کے ٹریڈ ڈیفیسٹ میں اضافہ مزید بڑھ گیا ہے، اور یہ ہندوستانی معیشت کے لیے اچھے اشارے نہیں ہیں۔ یہ ڈاٹا سامنے آنے کے بعد شیئر پہلے ہی اتھل پتھل کا شکار شیئر مارکیٹ کو مزید نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں روپے کی قدر میں بھی گراوٹ دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ سامنے آ رہی رپورٹس کے مطابق نومبر ماہ کے مقابلے دسمبر ماہ میں ملک کے سامانوں کی برآمدات میں اضافہ بھلے ہی دیکھنے کو ملا ہو، لیکن گزشتہ سال کی یکساں مدت کے مقابلے میں گراوٹ ہی دیکھنے کو ملی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کے سامان کی برآمدات دسمبر 2024 میں سالانہ بنیاد پر تقریباً ایک فیصد گھٹ کر 38.01 ارب ڈالر رہ گیا۔ دسمبر 2023 میں یہ نمبر 38.39 ارب ڈالر رہا تھا۔ اگر بات نومبر ماہ کی کریں تو ہندوستان کے سامانوں کی برآمدات 32.11 بلین ڈالر دیکھی گئی تھی، جو نمبر 2023 میں 33.75 بلین ڈالر سے کم تھی۔ دوسری طرف درآمدات کی بات کریں تو ہندوستان کی درآمدات میں لگاتار اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بدھ کے روز جاری سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 میں درآمدات سالانہ بنیاد پر 4.8 فیصد بڑھ کر 59.95 ارب ڈالر ہو گیا۔ دسمبر 2023 میں یہ 57.15 ارب ڈالر رہا تھا۔ راحت کی بات یہ ہے کہ نومبر 2024 کے مقابلے میں یہ نمبر کافی کم ہے۔ نومبر کے مہینے میں ہندوستان کی درآمدات 69.95 بلین ڈالر دیکھنے کو ملی تھی، جو کہ نومبر 2023 کے مقابلے میں 27.47 فیصد زیادہ تھی۔