نئی دہلی 9جون: لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کے بعد یوپی کی فیض آباد لوک سبھا سیٹ ،جس کو ایودھیا کی سیٹ سے جاناجات ہے،سے بی جے پی کی شکست بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ رام مندر کی عظیم الشان تعمیر کے بعد بھی بی جے پی ایودھیا کے لوگوں کا دل نہیں جیت سکی، اس حوالے سے مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ دریں اثنا، مہاراشٹر میں این ڈی اے کی ایک اتحادی جماعت، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے دھڑے کی شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا ہے کہ ایودھیا کے ہندوؤں کو ناحق ہی بدنام کیا جا رہا ہے۔ شیو سینا لیڈر سنجے نروپم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ’’ایودھیا کے ہندوؤں کو ناحق بدنام کیا جا رہا ہے۔‘‘ فیض آباد لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔ اس لوک سبھا حلقہ ایودھیا میں ایک اسمبلی سیٹ ہے۔ بی جے پی نے یہ سیٹ جیت لی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “فیض آباد پارلیمانی حلقہ کی باقی اسمبلی سیٹیں دیہی علاقوں میں ہیں، وہاں ایس پی جیت گئی اور بی جے پی ہار گئی۔” دیہات نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج متاثر کئے ہیں ، ایودھیا شہر نےنہیں۔ براہ کرم معمولی انتخابی چھیننے میں رام جنم بھومی کو بدنام نہ کریں۔‘‘ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ رام مندر کی تعمیر کے بعد جو ماحول بنا تھا اس کے بعد وہاں سے بی جے پی کی شکست کا کو ئی تصور نہیں کر سکتا تھا۔ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کی فیض آباد سیٹ پر بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیض آباد میں برہمنوں اور ٹھاکروں کے علاوہ دلتوں، مسلمانوں اور او بی سی کی بڑی موجودگی مختلف جماعتوں کے لیے اہم سمجھی جاتی ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ان میں سے غیر یادو او بی سی اور غیر جاٹو دلت بھی نتائج کا فیصلہ کرتے ہیں۔