نئی دہلی 22جنوری:ایک طرف ایودھیا میں رام مندر پران پرتشٹھا کی تقریب انجام پا چکی ہے، اور دوسری طرف ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ ایودھیا میں بننے والی مسجد کی تعمیر کا عمل رواں سال مئی میں شروع ہوگا۔ رائٹرس کی ایک رپورٹ میں اس کا انکشاف ہوا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس مسجد کو بننے میں تین سے چار سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایودھیا میں تعمیر ہونے والی مسجد کا پروجیکٹ انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کی ڈیولپمنٹ کمیٹی دیکھ رہی ہے۔ اس کے سربراہ حاجی عرفات شیخ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس مسجد کے لیے رقم جمع کرنے کے لیے ’کراؤڈ فنڈنگ‘ کی کوشش ہوگی جس کے پیش نظر ایک ویب سائٹ لانچ کرنے کی تیاری ہے۔ انھوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ ایودھیا میں بننے والی اس عظیم الشان مسجد کا نام پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر ’مسجد محمد بن عبداللہ‘ رکھا جائے گا۔ رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق عرفات شیخ کا کہنا ہے کہ ’’ہماری کوشش لوگوں کے درمیان دشمنی اور نفرت کو ختم کرنا ہے۔ ہم لوگوں میں ایک دوسرے کے تئیں محبت بھرنا چاہتے ہیں، چاہے آپ سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کریں یا نہ کریں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنے بچوں اور لوگوں کو اچھی باتیں سکھائیں گے تو یہ لڑائی خود بخود ختم ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ ظفر احمد فاروقی انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن (آئی سی ایف) کے صدر ہیں۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے ادارہ نے فنڈ کے لیے کسی سے بھی فی الحال رابطہ نہیں کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ بات درست ہے کہ مسجد کی تعمیر میں تاخیر ہوئی ہے۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ ہم اس کے ڈیزائن میں مزید روایتی عنصر جوڑنا چاہتے تھے۔ خاص بات یہ بھی ہے کہ مسجد کے احاطہ مین 500 بستروں والا اسپتال بھی بنایا جائے گا۔‘‘