بھوپال، 19 فروری (رپورٹر) مدھیہ پردیش کی ڈاکٹر موہن حکومت گایوں کو لے کر اہم فیصلہ لینے جا رہی ہے۔ پیر کو ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں سڑکوں پر گھومنے والی گایوں کے حوالے سے غیر رسمی بات چیت ہوئی۔ حکومت گائے کے حوالے سے کئی نئے پروویزن کرنے جا رہی ہے۔ اس میں گئوشالاؤں کو خود انحصار بنانے کے ساتھ ساتھ گائے کی موت پر آخری رسومات کو لازمی بنایا جائے گا۔ تاکہ ان کی باقیات کی کہیں بے حرمتی نہ ہو۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے آج وزارت میں وزراء کونسل کی میٹنگ سے پہلے وزراء کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ریاست میں گائے کے احترام کے لیے کچھ اہم فیصلے جلد ہی لیے جانے ہیں۔ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ اکثر بارش کے موسم میں بڑی سڑکوں اور شاہراہوں پر گایوں کے حادثات کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ کئی بار گئوماتا ان حادثات کا شکار ہو کر مر جاتی ہیں۔ اس لیے ایسا نظام ضروری ہے تاکہ گئوماتا سڑکوں پر نظر نہ آئیں اور انہیں گئوشالہ یا محفوظ مقامات پر جگہ دی جائے۔ اس کے علاوہ گائے کی پناہ گاہوں کے لیے رقم اور اعزازیہ میں اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ بہترین انتظام کے ساتھ گائے کے اعزاز میں ضروری انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ اگر گائے مر جائے تو اس کی باعزت تدفین کا انتظام کیا جائے۔ اس سلسلے میں گرام پنچایت، میونسپل کونسل اور میونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری کا تعین کیا جائے گا۔ سمادھی یا آخری رسومات کے لیے ضروری بجٹ مختص کیا جائے گا تاکہ گائے کی باقیات کی توہین نہ ہو۔ وزراء کونسل کے ارکان نے میزیں ٹھونک کر وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔ وزراء کونسل کے اراکین نے کہا کہ اس کام میں سماجی تنظیموں کا تعاون بھی لیا جانا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے محکمہ مویشی پروری اور ڈیری کو اس سلسلے میں ضروری تیاری کرنے کی ہدایت دی۔
تاکہ بارش کے موسم سے قبل انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر مویشی پروری مسٹر لکھن پٹیل نے کہا کہ وہ جلد ہی گائے کی دکان چلانے والوں کو ایک میٹنگ میں مدعو کریں گے اور تجاویز حاصل کریں گے۔