بھوپال:20 ؍اکتوبر:مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ضلع ادب گوشہ ٹیکم گڑھ کے ذریعے سلسلہ کے تحت مجاہد آزادی چتربھج پاٹھک کو منسوب شعری و ادبی نشست کا انعقاد 20 اکتوبر 2024 کو دوپہر 1 بجے نگر بھون پیلیس، ٹیکم گڑھ میں ضلع کوآرڈینیٹر چاند محمد آخر کے تعاون سے کیا گیا۔ واضح رہے کہ مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے ذریعے ٹیکم گڑھ کے ادبا و شعرا کو اسٹیج فراہم کرنے کے مقصد سے سلسلہ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ پروگرام چتربھج پاٹھک کو موسوم ہے۔ چتربھج پاٹھک جی کا گاندھی وادی نظریہ اور سماجی اصلاح کا جذبہ آج بھی ہم سب کے لیے تحریک کا ذریعہ ہے۔ان کی زندگی سے یہ سبق ملتا ہے کہ نہ صرف سیاسی آزادی، بلکہ سماجی یکسانیت اور انصاف بھی اتنے ہی اہم ہیں۔ان کی جدوجہد اور بے لوث خدمت کے جذبے نے عوام میں حب الوطنی کے جذبے کو بیدار کیا۔ایسی عظیم شخصیت کو ہم ہمیشہ عزت و احترام کے ساتھ یاد کرتے رہیں گے۔ٹیکم گڑھ ضلع کے کوآرڈینیٹر چاند محمد آخر نے بتایا کہ دوپہر 1:00 بجے سلسلہ کے تحت شعری و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ٹیکم گڑھ کے سینیئر سماجی کارکن حاجی ظفراللہ خاں نے کی اور مہمانان ذی وقار کے طور پر چھترپور کے شاعر شبیہ ہاشمی، عبدالطیف اور شفیع شاہ اسٹیج پر جلوہ افروز رہے۔ اس نشست کی شروعات میں ٹیکم گڑھ کی شاعرہ گیتیکا ویدیکا نے مجاہد آزادی چتربھج پاٹھک کی شخصیت اور خدمات پر روشنی ڈال کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔
انھوں نے کہا کہ چتربھج پاٹھک ملک کے مفاد میں مختلف تحریکوں، جھنڈا ستیہ گرہ، بیواؤں کی شادی جیسے کاموں سے وابستہ رہے۔1942 میں اورچھا سیوا سنگھ کے فاؤنڈر ممبر رہے۔ وہ اپنی زندگی میں سب سے زیادہ گاندھی جی اور ان کے نظریات سے متاثر تھے۔ساتھ ہی وہ آچاریہ ونوبا سے بھی متاثر تھے۔ ہندوستانی عوام میں حب الوطنی کا جذبہ بیدار کرنے والے اس مجاہد آزادی 1982 میں وفات پائی۔
سلسلہ ادبی و شعری نشست کی نظامت کے فرائض چاند محمد آخر نے انجام دیے اور پروگرام کے آخر میں انھوں نے تمام مہمانوں، تخلیق کاروں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔