بھوپال:15؍دسمبر:مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ضلع ادب گوشہ سیونی کے ذریعے سلسلہ کے تحت مشہور شاعر حفیظ انجم چھپاروی کو موسوم شعری و ادبی نشست کا انعقاد 15 دسمبر 2024 کو دوپہر 1 بجے ایس ایس سی ایجوکیشن کالج، سیونی میں ضلع کوآرڈینیٹر منہاج قریشی کے تعاون سے کیا گیا۔
اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی نے پروگرام کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے ذریعے ریاست کے اضلاع میں سلسلہ ادبی نشست منعقد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سیونی میں یہ پروگرام حفیظ انجم چھپاروی کو موسوم ہے جو سیونی کے اہم شعراء میں سے ایک تھے۔ انےنک شاعری نے سیونی کے شعری منظرنامے کو ثروت مند کیا اور قارئین کو شاعری کے روایتی رنگ سے جوڑنے کا کام کیا۔ اردو اکادمی کے ذریعے سبھی جگہ مقامی مرحوم شخصیات کو منسوب ان نشستوں کے توسط سے مقامی شعراء اور ادبا کو اسٹیج فراہم کرنا ادبی وراثت کا تخفظ کرنا ہے اس سے نئی نسل کو بھی تحریک ملتی ہے اور سماج میں زبان، ثقافت اور ادب کی اہمیت کو نشان زد کرنے کا پیغام بھی جاتا ہے ۔
سیونی ضلع کے کوآرڈینیٹر منہاج قریشی نے بتایا کہ دوپہر 1 بجے سلسلہ کے تحت شعری و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت سیونی کے سینیئر ادیب بلونت آنند شردھانند نے کی اور مہمانان ذی وقار کے طور پر دانش ضیغمی اور صوفی ریاض محمد ندا اسٹیج پر جلوہ افروز رہے۔ نشست کی شروعات میں ڈاکٹر شفیع خان شفیع نے سیونی کے مشہور شاعر حفیظ انجم چھپاروی کے فن و شخصیت پر گفتگو کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔
ڈاکٹر شفیع خان شفیع نے کہا کہ حفیظ انجم چھپاروی کا شمار سیونی کے استاد شعراء میں ہوتا تھا۔ انھوں نے سیونی میں اردو شاعری کو پروان چڑھانے میں اہم کردار نبھایا ۔ ویسے تو انھوں نے شاعری کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی لیکن غزلیہ شاعری میں ان کا رنگ مزید نکھر کر سامنے آتا ہے۔ انھوں نے سیونی میں روایتی شاعری کو پروان چڑھانے میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔
شعری نشست میں جو اشعار پسند کیے گئے وہ درج ذیل ہیں:
گزر کے آئے ہیں ہم پت جھڑوں کی بستی سے
ہمارے سامنے ذکر بہار مت کرنا
دانش ضیغمی
دل کو دکھانے والا ستم گر نہیں تھا کیا
آئینہ جس نے توڑا وہ پتھر نہیں تھا کیا
صوفی ریاض محمد ندا
دار پہ اپنے رہبر کو چڑھا کر خوش ہیں
قافلے والوں نے یہ کیسی حماقت کردی
اکرام صدف
زندگی کی راہوں میں کیسے کیسے پل آئے
مفلسی پہ ہنستے ہی اشک بھی نکل آئے
انیسہ کوثر
جھونکا جب بھی ہوا کا چلتا ہے
کوئی آتا ہوا سا لگتا ہے
عبدالواحد ثمر
جنہیں ہے ناز اجالے انھیں سلام کرتے ہیں
انھیں کے گھر میں اندھیرے قیام کرتے ہیں
مسعود آتش
ہم خود کو ڈھونڈ لیتے تو ملتا خدا ہمیں
نکلے خدا کو ڈھونڈنے ہم رہبروں کے ساتھ
سراج قریشی
ہم آپ سارے اسی آب و گل میں رہتے ہیں
جو اچھے لوگ ہیں منہاج دل میں رہتے ہیں
منہاج قریشی
خود کو نیکی میں ڈھال کر رکھنا
اپنی نیت سنبھال کر رکھنا
ارون تیاری انجان
نظریہ شاعرانہ ہے نظر میں ہوشیاری ہے
نظر کے اس نظریے کی نظر ہم نے اتاری ہے
ڈاکٹر رام کمار چترویدی
ہے کون شخص ایسا جو درد سے اچھوتا ہے
ہر آنکھ میں ہی دوست سمندر چھپا ہوتا ہے
جگدیش تپش
یہ بات میرے اپنے تجربے میں آئی ہے
کہنے میں صاف بات کو کیسی برائی
رمیش شریواستو چاتک
سلسلہ ادبی و شعری نشست کی نظامت کے فرائض منہاج قریشی نے انجام دیے۔ پروگرام کے آخر میں ضلع کوآرڈینیٹر منہاج قریشی نے تمام مہمانوں، تخلیق کاروں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔