نئی دہلی28ستمبر: دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) میں جمعہ کو ہونے والے انتخاب کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ انہوں نے ایم سی ڈی کی قائمہ کمیٹی کے 18ویں رکن کے انتخاب کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ آتشی نے ہفتہ کے روز کہا، ’’ہم اس الیکشن کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایم سی ڈی میں جمعہ کو بی جے پی نے جو الیکشن کرایا ہے وہ غیر قانونی ہے۔ ایم سی ڈی کی کارروائی پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ ’میونسپل کارپوریشن آف دہلی قانون، 1957‘ کے تحت چلائی جاتی ہے۔ اس قانون میں یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ قائمہ کمیٹی کے ارکان کا الیکشن کارپوریشن کے اجلاس کے دوران کرایا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’کارپوریشن کے اجلاس کی تاریخ، مقام اور وقت کا تعین صرف اور صرف میئر کی جانب سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ ان اجلاسوں کی صدارت میئر یا ان کی غیر حاضری کی صورت میں ڈپٹی میئر کی جانب سے ہی کی جا سکتی ہے۔‘‘ آتشی نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی کو آئین اور جمہوریت کی دھجیاں اڑانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لیفٹیننٹ گورنر اور بی جے پی کے حکم پر ایم سی ڈی کمشنر اجلاس طلب کرتے ہیں، جب کہ انہیں اس کا اختیار نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وہ منتخب شدہ میئر یا ڈپٹی میئر کے مقام پر ایک عہدیدار کو پریزائڈنگ افسر مقرر کر دیتے ہیں۔ یہ جمہوریت اور آئین کے قتل کے مترادف ہے۔‘‘ آتشی نے کہا، ’’جمعہ کو بی جے پی نے ایم سی ڈی میں جو الیکشن کرایا ہے وہ سراسر غیر قانونی ہے۔ ہم اس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے اور آج ہی درخواست دائر کریں گے۔‘‘ خیال رہے کہ اس معاملہ پر عام آدمی پارٹی گزشتہ دو دنوں سے بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ پارٹی کے لیڈران بی جے پی پر غیر آئینی طریقہ سے الیکشن کے انعقاد کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے ایل جی اور پولیس کے ساتھ مل کر جبراً اس الیکشن کا انعقاد کرایا ہے جبکہ میئر نے 5 اکتوبر کو الیکشن کرانے کا اعلان کیا تھا۔