ایمس بھوپال میں پہلی بار کڈنی ٹرانسپلانٹ کیا گیا

0
17

بھوپال، 31 جنوری (رپورٹر) جب بھی بچے کی جان کو خطرہ ہوتا ہے تو باپ کو اسے بچانے کے لیے بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ باپ کی اپنے بیٹے کے لیے محبت اور قربانی کی ایسی ہی ایک مثال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، بھوپال (ایمس) سے سامنے آئی ہے۔ باپ نے اپنے 32 سالہ بیٹے کی جان بچانے کے لیے اپنا گردہ عطیہ کر دیا۔ 22 جنوری کو ایمس بھوپال کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ایک آپریشن میں گردے کی کامیاب پیوند کاری کی جس میں تقریباً سات گھنٹے لگے۔
بیٹے کو باپ کے گردے سے نئی زندگی ملی ہے۔ ایمس بھوپال میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کا یہ پہلا کیس ہے۔ ایمس انتظامیہ بھی اس حوالے سے کافی پرجوش ہے۔ نیفرولوجسٹ ڈاکٹر مہندر اٹلانی، ڈاکٹر ڈی کوشل، ڈاکٹر ایم کمار، ڈاکٹر کے مہرا، ڈاکٹر ایس تیج پال، ڈاکٹر ایس جین اور ڈاکٹر سوربھ پر مشتمل ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس پیچیدہ سرجری کو انجام دیا ہے۔ایمس بھوپال کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ ریوا کے سچن (نام بدلا ہوا) پچھلے تین سالوں سے گردے کی بیماری میں مبتلا تھے۔ اس سے پہلے، انہیں بھوک نہ لگنا، الٹی اور کمزوری جیسی علامات کے ساتھ ایمس بھوپال کے او پی ڈی میں ڈاکٹروں کو دکھایا گیا تھا۔ مکمل تفتیش کے بعد ان کی حالت کی تشخیص ہوئی جس کے بعد گردے کی پیوند کاری یا ڈائیلاسز کا مشورہ دیا گیا۔
مریض نے گردے کی پیوند کاری کا انتخاب کیا۔ گردے کی پیوند کاری کے لیے ان کے خاندان سے ممکنہ عطیہ دہندگان کو احتیاط سے منتخب کرنے کا عمل شروع ہوا، بالآخر اس کے والد کے خون کے گروپ اور بافتوں میں مطابقت پانے کے بعد اس عمل کی تیاری شروع ہوئی۔