نئی دہلی26دسمبر: کسانوں کے احتجاج اور کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کی تامرگ بھوک ہڑتال کے دوران ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھ کر کسانوں کے مسائل پر گفتگو کے لیے ملاقات کا وقت طلب کیا ہے۔ ایس کے ایم نے جمعرات کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ وہ 70 سالہ ڈلیوال کی بھوک ہڑتال سے پیدا شدہ صورت حال اور دیگر اہم معاملات کا حل چاہتے ہیں، جن میں زراعت کی مارکیٹنگ کے لیے قومی پالیسی کا ڈھانچہ پیش کرنا بھی شامل ہے۔ واضح ہو کہ کسان اپنی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 13 فروری کو سیکورٹی فورسز کے ذریعہ کسانوں کو دہلی کی طرف کوچ کرنے سے روکے جانے کے بعد سے ہی ایس کے ایم (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسان پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو اور کھنوری بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کے گروپ میں شامل 101 احتجاجی کسانوں نے 6 سے 14 دسمبر کے درمیان 3 بار پیدل دہلی تک مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن ہریانہ میں تعینات سیکورٹی فورسز نے انہیں روک دیا۔ صدر جمہوریہ کو 25 دسمبر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ ’’ایس کے ایم کا ایک وفد آپ سے جلد از جلد ملنے کی گزارش کرتا ہے۔ تاکہ پورے ملک میں کسانوں کو جن مسائل اور پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے اس سے آگاہ کیا جا سکے۔‘‘ ایس کے ایم کے مطابق 500 سے زائد اضلاع کے کسانوں نے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے صدر کو میمورنڈم پیش کیا ہے۔ جس میں دیرینہ مطالبات پر مرکزی حکومت اور تمام کسان تنظیموں کے درمیان بات چیت کو آسان بنانے کے لیے فوری مداخلت کی گزارش کی گئی ہے۔