لکھنو25اپریل: گزشتہ کئی دنوں سے جاری قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے آج قنوج سے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کر دیا۔ اس سیٹ سے پہلے پارٹی نے تیج پرتاپ یادو کی امیدواری کا اعلان کیا تھا، مگر اس اعلان کے دوسرے روز سے ہی یہاں سے اکھلیش یادو کے میدان میں اترنے کی خبریں میڈیا میں آنے لگی تھیں۔ اکھلیش یادو نے جب قنوج سے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا تو چچا رام گوپال یادو بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے قبل اکھلیش یادو نے اپنی دو تصویریں سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر شیئر کیں۔ یہ تصویر اس وقت کی ہے جب اکھلیش نے پہلی بار اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ ان تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے اکھلیش نے لکھا ’ایک بار پھر تاریخ دہرائی جائے گی، اب نیا مستقبل بنایا جائے گا۔‘ اکھلیش یادو کے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے بعد ایس پی لیڈر شیو پال یادو نے دعویٰ کیا کہ اکھلیش یادو یہ الیکشن زبردست اکثریت سے جیتیں گے۔ اکھلیش اور ڈمپل پہلے بھی یہاں سے الیکشن جیت چکے ہیں۔ قنوج لوک سبھا سیٹ پر ’ایم وائی‘ (مسلم یادو) فیکٹر کافی اثر انداز ہوا کرتا ہے۔ یہ سیٹ روایتی طور پر سماجوادی پارٹی کی ہی سمجھی جاتی ہے لیکن 2019 میں سبرت پاٹھک نے یہاں سے اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو کو ہرا دیا تھا۔
بی جے پی نے اس بار بھی سبرت پاٹھک کو ہی ٹکٹ دیا ہے۔ سبرت پاٹھک نے بھی آج ہی اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اکھلیش یادو کے میدان میں اترنے سے اس سیٹ پرمقابلہ سخت ہو گا جبکہ بی جے پی کے امیدوار سبرت پاٹھک کا کہنا ہے کہ اب مقابلہ برابر کا ہوگا۔ اسی کے ساتھ سبرت پاٹھک نے یہ بھی کہا ہے کہ تیج پرتاپ کے ساتھ اگر میچ ہوتا تو ہندوستان بنام نیپال کے کرکٹ میچ جیسا ہوتا مگر اب ہندوستان بنام پاکستان جیسا ہوگا۔