نئی دہلی25ستمبر: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے سربراہی اروند کیجریوال نے قومی آر ایس ایس کے صدر موہن بھاگوت کو بدھ کو ایک خط لکھ کر بی جے پی کی سیاست اور وزیر اعظم نریندر مودی کی طرز عمل پر پانچ سوالات کے جوابات مانگے۔ کیجریوال نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں مرکز کی حکومت ملک اور اس کی سیاست کو جس سمت لے جا رہی ہے، وہ ہندوستان کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے موہن بھاگوت کو لکھے ایک خط میں کہا، ’’اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہمارا ملک اور جمہوریت ختم ہو جائے گی۔‘‘ خیال رہے کہ کیجریوال نے اتوار کو اپنی پہلی عوامی تقریب ’جنتا کی عدالت‘ سے بھی موہن بھاگوت سے سوال پوچھے تھے اور اب باضابطہ خط لکھ کر انہی سوالات کو دہرایا ہے۔
انہوں نے پوچھا کہ کیا آر ایس ایس مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کر کے سیاسی جماعتوں کو توڑنے، اپوزیشن جماعتوں کی حکومتیں گرانے اور ’کرپٹ‘ رہنماؤں کو اپنے حق میں کرنے کی بی جے پی کی سیاست سے متفق ہیں؟ ان کا ایک سوال ہے کہ کیا ریٹائرمنٹ کی عمر سے متعلق بی جے پی کا اصول مودی پر بھی لاگو ہوتا ہے، جیسا کہ لال کرشن آڈوانی پر لاگو ہوا تھا۔ کیجریوال نے ایک اور سوال میں بھاگوت سے پوچھا کہ جب بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ان کی پارٹی کو اپنے نظریاتی رہنما قومی آر ایس ایس کی ضرورت نہیں ہے، تو انہیں کیسا لگا؟ انہوں نے بھاگوت کو لکھے خط میں کہا کہ ہر ہندوستانی کے ذہن میں یہ سوالات ہیں اور مجھے امید ہے کہ آپ ان پر غور کریں گے اور جواب دیں گے۔