ایٹاوہ، 21 مئی (یواین آئی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کپل دیو جنہوں نے سال 1983 میں ورلڈ کپ جیت کر ہندوستانی کرکٹ کو کامیابی کی بلندیوں پر لے جانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، نے کہا ہے کہ اگر حکومت چاہے تو وہ ملک میں نوجوانوں کو ہنر کی تربیت دینے میں مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔ایک فنانس کمپنی میں پروموشن کے لیے ایٹاوہ آنے والے کپل نے کہاکہ ’’ملک میں اچھے کرکٹ کھلاڑی تب ہی ملیں گے جب انہیں صحیح سمت میں تربیت دی جائے گی۔ اگر حکومت میری خدمات لیتی ہے تو میں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرنے اور انہیں تربیت دینے کے لیے تیار ہوں۔‘‘انہوں نے کرکٹ کے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو ان کی بہتری کے لیے کئی ٹپس دیے اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے زندگی کے سفر کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے خوب ہنسایا۔ نوجوانوں کو متاثر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’’آپ کے سامنے کھڑا یہ کپل دیو ایک دن یا ایک رات میں چیز نہیں بن گیا بلکہ محنت اور خود اعتمادی سے بنا ہے۔ سپر اسٹار امیتابھ بچن ہوں یا اسٹار کرکٹر سچن ٹنڈولکر، ہر ایک نے اپنی زندگی میں سخت محنت کی ہے۔ راتوں رات کوئی مشہور نہیں ہوا۔کرکٹ لیجنڈ نے کہاکہ “آج کے نوجوان صرف جلد سے جلد کروڑ پتی یا ارب پتی بننے کا خواب دیکھتے ہیں۔ وہ ان سبھی سے کہنا چاہتے ہیں خواب دیکھیں لیکن اسے پورا کرنے کے لیے دن رات محنت کریں۔‘‘جب نوجوان نے کپل سے پوچھا کہ ورلڈ کپ جیت کر وہ کتنے خوش ہیں، تو انہوں نے کہاکہ’’میں بھی آپ کی طرح خوش تھا جب آپ نے اپنے امتحان کے نتائج اچھے نمبروں سے پاس کیے تھے۔‘‘اپنے کریئر میں رول ماڈلز سے متعلق سوال پر کپل نے کہا کہ بہت سے ہیں، میں ایک کا نام نہیں بتا سکتا جب میں چھوٹا تھا تو میرا رول ماڈل میرا اسکول مانیٹر تھا کیونکہ وہ ہر وہ کام کرتا تھا جو میں نہیں کر سکتا تھا۔‘‘کپل دیو نے کہا کہ ان کی اہلیہ نے ان کی کھیلوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں بہت مدد کی ہے۔ کرکٹ کے نئے دیوانوں کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے ساتھ ساتھ دیگر کھیل بھی کھیلیں اور ان میں بھی دلچسپی لیں کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ آپ صرف ایک کھیل میں اچھے ہوں یا آپ کو اسی میں کامیابی ملے۔