نئی دہلی7ستمبر: کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے ہفتہ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے سوال کیا کہ اگر جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینا ہے تو اسے چھین کیوں لیا گیا؟ مکمل ریاست کا درجہ چھیننے سے وادی کا معاشی نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ریاست کا درجہ دیئے بغیر الیکشن کیوں کرائے جا رہے ہیں؟ نہ آپ کے ارادے اور نہ ہی آپ کی پالیسی واضح ہے۔ وہاں کی منتخب حکومت بھی کٹھ پتلی ہوگی۔ اس کے پاس کوئی طاقت نہیں ہوگی۔ ہم دہلی اور پڈوچیری کو دیکھ چکے ہیں۔ آپ نے جموں و کشمیر کی توہین کی۔ پہلے صرف کشمیر دہشت گردوں کی لپیٹ میں تھا لیکن آج جموں بھی جل رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کا منشور جاری کیا تھا۔ انہوں نے وادی کے لوگوں سے وعدہ کیا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے گا اور اقتصادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ پارٹی کے مطابق اس نے اپنے منشور میں وادی کے تمام لوگوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا ہے۔ گھریلو خواتین کو مالی پریشانیوں سے نجات دلانے کے لیے اجولا اسکیم کے تحت دو مفت سلنڈر دینے کے علاوہ 18000 روپے کی مالی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ طلباء کو 3000 روپے ماہانہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے، تاکہ ان کی پڑھائی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر نے سابق حکومتوں کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک جتنی بھی حکومتیں برسر اقتدار رہی ہیں انہوں نے عوام کے مفادات پر حملہ کرتے ہوئے صرف منہ بھرائی کی سیاست کی ہے۔ جن کا وادی کے لوگوں سے کبھی کوئی سروکار نہیں تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا، ’’آرٹیکل 370 اب تاریخ بن چکا ہے۔ دفعہ 370 نے وادی میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔